سرینگر (جموں و کشمیر): سمارٹ فون اور انٹرنیٹ کے اس دور میں جہاں والدین فکر مند ہیں کہ بچوں کو موبائل سے کیسے دور رکھا جائے وہیں وادی کے ایک نوجوان نے بچوں کی تفریح اور کھیل کود کے لیے ایک متبادل تیار کیا ہے۔ نوجوان تاجر عدنان شاہ نے سرینگر میں بچوں کے لیے ’’دی پویلین‘‘ کے نام سے گیمنگ زون شروع کیا ہے جہاں بچے کھیل کود کے ساتھ ساتھ مختلف گیمز سے لطف اندوز ہو پائیں گے۔
سترہ ہزار مربع فٹ پر عدنان شاہ نے یہ گیمنگ زون سرینگر کے شیوپوره علاقے میں شروع کیا ہے جہاں چین سے درآمد کیا گیا کھیل کود کا سامان اور درجنوں ڈیجیٹل گیمنگ مشینیں بھی نصب کی گئی ہیں۔ ای ٹی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے عدنان شاہ نے کہا کہ یہ گیمنگ زون ملک میں بڑے گیمنگ زونز میں شمار کیا جا رہا ہے کیونکہ اس میں ایک سو سے زائد گیمز بیک وقت کھیلے جا سکتے ہیں۔
شاہ کا کہنا ہے کہ اس زون میں غریب اور یتیم بچوں کے لئے رعایت یا مفت گیمز کھیلنے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔ شاہ کے مطابق انہوں گیمنگ زون شروع کرنے کے متعلق اس وقت سونچا جب انہوں نے مشاہدہ کیا کہ کشمیر میں بچوں کو کھل کود کے وسائل کم دستیاب ہیں جس کی وجہ سے بچے موبائل فون کا زیادہ استعمال کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: Children Face Mental Stress موبائل پرگیم کھیلنے والے بچے ذہنی بیماری میں مبتلا ہوسکتے ہیں
انہوں نے کہا کہ ’’جب بچوں کو کوئی کھیل کود کے وسائل موجود نہیں ہوتے وہ موبائل فون کو ہی اس کا متبادل سمجھتے ہیں اور اپنے والدین سے فون لے کر اسی پر اپنا وقت صرف کرتے ہیں۔‘‘ طبی ماہرین کا بھی ماننا ہے کہ بچوں کا موبائل فون استعمال کرنے سے انکی بینائی پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ انکی ذہن سازی میں بھی مشکلات پیش آتی ہیں۔ اب اس پریشانی سے دور رہنے کے لیے ’’دی پویلین‘‘ میں من پسند اور دلچسپ گیمز کھیل کر بچے اپنا وقت بخوبی صرف کر سکتے ہیں۔