ETV Bharat / state

Leopard Hunt Continues in Srinagar بادام واری، سرینگر میں ’تیندوے‘ کی تلاش جاری - ڈاؤن ٹاؤن، سرینگر میں تیندوا

ڈاؤن ٹاؤن، سرینگر کے بادام واری علاقے میں ’تیندے‘ کی موجودگی کی افواہ کے بعد جہاں مقامی باشندوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے وہیں محکمہ کی جانب سے ’تیندے‘ کی تلاش جاری ہے۔

a
a
author img

By

Published : Jul 19, 2023, 6:25 PM IST

بادام واری، سرینگر میں ’تیندوے‘ کی تلاش جاری

سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر کے گرمائی دارلحکومت سرینگر کے بادام واری علاقے میں گزشتہ روز سے خوف کا ماحول بنا ہوا ہے، اور اس کی وجہ چند مقامی شہریوں علاقے میں ایک ’’تیندوا دیکھنے کا دعویٰ‘‘ ہے۔ وہیں محکمہ وائلڈ لائف کو اگرچہ ابھی تک علاقے میں تیندوے کی موجودگی کے پختہ شواہد نہیں ملے ہیں تاہم علاقے میں ابھی بھی ’’تیندوے‘‘ کی تلاشی کارروائی جاری ہے۔

وادی کشمیر میں انسانی آبادی کے نزدیک جنگلی جانوروں کا نمودار ہونا کوئی نئی بات نہیں ہے اور آئے روز کبھی ریچھ تو کبھی سانپ یا تیندوے پکڑے جانے کی خبریں موصوہ ہوتی رہتی ہیں۔ رواں برس سرینگر کے مضافاتی علاقہ وانہ بل سے بھی تیندوے کے ایک گروہ کو دیکھے جانے کی اطلاع موصول ہوئی تھی اور اس کے بعد محکمہ وائلڈ لائف کی جانب سے کئی روز تک اس علاقے میں کارروائی کی گئی لیکن کوئی بھی تیندوا ہاتھ نہ لگا، اسی طرح کی ایک کارروائی اس وقت شہر خاص کے بادام واری، حول علاقے میں جاری ہے۔

اس حوالے سے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے وائلڈ لائف پروٹیکشن، کشمیر، کے ویٹرنری آفیسر ڈاکٹر محسن علی غازی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’یہ آپریشن وانہ بل سے کافی بڑا ہے کیونکہ یہاں دو طرف سے کارروائی کی جا رہی ہے۔ علاقے میں بادام واری پارک، ہاری پربت اور اسکول بھی ہے، جس وجہ سے کافی احتیاط برتنا پڑ رہا ہے، کسی بھی قسم کی کوتاہی کا کوئی امکان نہیں، میں بھی کل سے دو ٹیموں کے ساتھ یہاں موجود ہوں۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’مقامی باشندگان سے بات ہوئی، اس کے علاوہ پنجرے، کیمرے اور دیگر آلات بھی نصب کے گئے ہیں، لیکن ابھی تک کوئی پختہ ثبوت نہیں ملا ہے۔‘‘

وائرل
وائرل فوٹو

ویٹرنری آفیسر کے مطابق بادام واری کا ’’یہ علاقہ جنگل کے کافی نزدیک ہے، اس لئے یہ ہم نہیں کہہ سکتے کی تیندوا یہاں نہیں ہو سکتا، ابھی تک پنجے کا نشان یا پھر مل نہیں ملا ہے۔ یہاں جنگلی بلی، بندر اور دیگر جنگلی جانور بھی نمودار ہو سکتے ہیں۔ جو فوٹو وائرل ہوا تھا اس میں تیندوا نہیں تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ شام کے اوقات میں ایک بلی بھی (اصل جسامت سے) بڑی نظر آ سکتی ہے۔‘‘ علاقے میں تیندوے کے ہونے یا نہ ہونے کے حوالہ سے انہوں نے مزید کہا: ’’تیندوا کافی تیز ہوتا ہے، جسے عام طور پر دیکھنا ممکن نہیں ہوتا، تاہم ان سب چیزوں کے باوجود یہاں کارروائی جاری ہے اور آئندہ بھی جاری رہے گی جب تک کہ معاملے کی پوری طرح سے وضاحت نہیں ہوتی۔‘‘

مزید پڑھیں: Leopard Rescue Operation in Srinagar سرینگر کے وان بل علاقے میں محکمے وائلڈ لائف کا ریسکیو آپریشن

دریں اثنا، انہوں نے مقامی باشندگان سے گزارش کی کہ وہ محکمہ کے ساتھ تعاون کریں اور گھروں سے زیادہ باہر نہ نکلیں۔ بچوں اور پالتو جانوروں کو گھروں کے اندر رکھنے کی تلقین کرتے ہوئے محکمہ نے لوگوں سے ’’کچھ بھی ثبوت ملنے پر محکمہ کے ساتھ رابطہ قائم‘‘ کرنے کی اپیل کی ہے۔ ادھر، وائلڈ لائف کے ایک اور اہلکار کا کہنا تھا کہ ’’جو شواہد ابھی تک ملے ہیں اس سے لگتا ہے کہ یہاں جس جنگلی جانور نے خوف کا ماحول پیدا کیا ہے وہ ممکنہ طور پر گیدڑ ہے، تاہم مزید تحقیقات اور کارروائی جاری ہے۔ جنگلی کتے اور جنگلی بلیاں بھی اس علاقے میں کافی ہیں۔‘‘

بادام واری، سرینگر میں ’تیندوے‘ کی تلاش جاری

سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر کے گرمائی دارلحکومت سرینگر کے بادام واری علاقے میں گزشتہ روز سے خوف کا ماحول بنا ہوا ہے، اور اس کی وجہ چند مقامی شہریوں علاقے میں ایک ’’تیندوا دیکھنے کا دعویٰ‘‘ ہے۔ وہیں محکمہ وائلڈ لائف کو اگرچہ ابھی تک علاقے میں تیندوے کی موجودگی کے پختہ شواہد نہیں ملے ہیں تاہم علاقے میں ابھی بھی ’’تیندوے‘‘ کی تلاشی کارروائی جاری ہے۔

وادی کشمیر میں انسانی آبادی کے نزدیک جنگلی جانوروں کا نمودار ہونا کوئی نئی بات نہیں ہے اور آئے روز کبھی ریچھ تو کبھی سانپ یا تیندوے پکڑے جانے کی خبریں موصوہ ہوتی رہتی ہیں۔ رواں برس سرینگر کے مضافاتی علاقہ وانہ بل سے بھی تیندوے کے ایک گروہ کو دیکھے جانے کی اطلاع موصول ہوئی تھی اور اس کے بعد محکمہ وائلڈ لائف کی جانب سے کئی روز تک اس علاقے میں کارروائی کی گئی لیکن کوئی بھی تیندوا ہاتھ نہ لگا، اسی طرح کی ایک کارروائی اس وقت شہر خاص کے بادام واری، حول علاقے میں جاری ہے۔

اس حوالے سے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے وائلڈ لائف پروٹیکشن، کشمیر، کے ویٹرنری آفیسر ڈاکٹر محسن علی غازی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’یہ آپریشن وانہ بل سے کافی بڑا ہے کیونکہ یہاں دو طرف سے کارروائی کی جا رہی ہے۔ علاقے میں بادام واری پارک، ہاری پربت اور اسکول بھی ہے، جس وجہ سے کافی احتیاط برتنا پڑ رہا ہے، کسی بھی قسم کی کوتاہی کا کوئی امکان نہیں، میں بھی کل سے دو ٹیموں کے ساتھ یہاں موجود ہوں۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’مقامی باشندگان سے بات ہوئی، اس کے علاوہ پنجرے، کیمرے اور دیگر آلات بھی نصب کے گئے ہیں، لیکن ابھی تک کوئی پختہ ثبوت نہیں ملا ہے۔‘‘

وائرل
وائرل فوٹو

ویٹرنری آفیسر کے مطابق بادام واری کا ’’یہ علاقہ جنگل کے کافی نزدیک ہے، اس لئے یہ ہم نہیں کہہ سکتے کی تیندوا یہاں نہیں ہو سکتا، ابھی تک پنجے کا نشان یا پھر مل نہیں ملا ہے۔ یہاں جنگلی بلی، بندر اور دیگر جنگلی جانور بھی نمودار ہو سکتے ہیں۔ جو فوٹو وائرل ہوا تھا اس میں تیندوا نہیں تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ شام کے اوقات میں ایک بلی بھی (اصل جسامت سے) بڑی نظر آ سکتی ہے۔‘‘ علاقے میں تیندوے کے ہونے یا نہ ہونے کے حوالہ سے انہوں نے مزید کہا: ’’تیندوا کافی تیز ہوتا ہے، جسے عام طور پر دیکھنا ممکن نہیں ہوتا، تاہم ان سب چیزوں کے باوجود یہاں کارروائی جاری ہے اور آئندہ بھی جاری رہے گی جب تک کہ معاملے کی پوری طرح سے وضاحت نہیں ہوتی۔‘‘

مزید پڑھیں: Leopard Rescue Operation in Srinagar سرینگر کے وان بل علاقے میں محکمے وائلڈ لائف کا ریسکیو آپریشن

دریں اثنا، انہوں نے مقامی باشندگان سے گزارش کی کہ وہ محکمہ کے ساتھ تعاون کریں اور گھروں سے زیادہ باہر نہ نکلیں۔ بچوں اور پالتو جانوروں کو گھروں کے اندر رکھنے کی تلقین کرتے ہوئے محکمہ نے لوگوں سے ’’کچھ بھی ثبوت ملنے پر محکمہ کے ساتھ رابطہ قائم‘‘ کرنے کی اپیل کی ہے۔ ادھر، وائلڈ لائف کے ایک اور اہلکار کا کہنا تھا کہ ’’جو شواہد ابھی تک ملے ہیں اس سے لگتا ہے کہ یہاں جس جنگلی جانور نے خوف کا ماحول پیدا کیا ہے وہ ممکنہ طور پر گیدڑ ہے، تاہم مزید تحقیقات اور کارروائی جاری ہے۔ جنگلی کتے اور جنگلی بلیاں بھی اس علاقے میں کافی ہیں۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.