نئی دہلی: مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ مودی حکومت نے 2014 سے دہشت گردی کے خلاف جو زیرو ٹالرنس پالیسی اختیار کی تھی، اس کے نتیجے میں آج جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے واقعات میں زبردست کمی آئی ہے۔ دہشت گردی سے نمٹنے میں حکومت کی کوششوں پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ ملک دہشت گردی کے خلاف اپنی زیرو ٹالرنس کی پالیسی کو جاری رکھے گا اور حکومت ملک میں دہشت گردی کے گٹھ جوڑ کو توڑنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ اس خطرے سے نمٹنے کے لیے حکومت نے مختلف پالیسیاں بنائی ہیں جن میں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) شامل ہے۔Zero tolerance on Terrorism
مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے سخت قوانین بنائے ہیں اور اس مسئلے پر بین الاقوامی فورم کو اکٹھا کرنے اور دہشت گردی کی فنڈنگ روکنے کے لیے بہت سنجیدگی سے کام کیا ہے۔ بھارت میں منعقدہ 90ویں انٹرپول جنرل اسمبلی میں 2000 سے زائد سفارت کاروں نے شرکت کی اور دہشت گردی کے خلاف عالمی ایکشن کا اعلان کیا گیا۔UAPA on Terrorism
مزید پڑھیں: Adhir Ranjan Chowdhury on J&K Situation حکومت جموں و کشمیر کی صورتحال پر بیان دے، ادھیر رنجن چودھری
انہوں نے کہا کہ نہ صرف کشمیر بلکہ شمال مشرق میں بھی 2014 سے امن کا دور شروع ہوا ہے اور دراندازی سے ہونے والے تشدد میں 80 فیصد کمی آئی ہے۔Terror Incidents Down In Kashmir
انہوں نے کہا کہ" 2014 سے اب تک 600 دہشت گردوں نے ہتھیار ڈالے ہیں اور دہشت گردی کے واقعات میں ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد میں 89 فیصد کمی آئی ہے۔ اس کے ساتھ بائیں بازو سے متعلق انتہا پسندی کے واقعات میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔ ہم نے آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ (افسپا) کو بھی واپس لے لیا جو شمال مشرق کا ایک بڑا مطالبہ تھا۔"
(یو این آئی)