سرینگر:جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس نے جموں کے ارنیہ اور آر ایس پورہ سیکٹر میں تناﺅ کے تازہ واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہند پاک فوجی حکام پر زور دیا ہے کہ صورتحال مزید ابتر ہونے سے قبل فوری طور پر فلیگ میٹنگ طلب کرکے معاملات کو سلجھائیں۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ فروری 2021 میں دونوں ملکوں کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے بعد سرحدوں پر صورتحال پُرامن رہی اور اس دوران سالہاسال سے بے گھر ہوئے لوگ اپنے گھروں کو واپس لوٹ گئے اور اپنے کھیت کھلیانوں میں ماضی کی طرح کام کرنے لگے اور مال مویشیوں کیساتھ بودباش کررہے تھے ۔
سرحدی علاقوں میں بچے باقاعدگی کے ساتھ تعلیمی مراکز پر جاتے تھے، لیکن گزشتہ روز کی جنگ بندی خلاف ورزی کی وجہ سے سرحدی آبادی زبردست خوف و ہراس اور تشویش میں مبتلا ہوگئی ہے اور ماضی کی جنگ بندی خلاف ورزیوں کی ڈراونی یادیں تازہ ہوگئیں ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں سرحدی کشیدگی سے نہ صرف دونوں ممالک کے فوجی مارے گئے بلکہ عام لوگوں بھی گھن گرج کا نشانہ بنتے رہے ہیں اور اس صورتحال میں سرحد کے قریب رہائش پذیر لوگوں کو ریکارڈ توڑ تکالیف اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑ ہے۔
مزید پڑھیں: |
انہوں نے کہا کہ آر پار فائرنگ اور گولہ باری سے سرحدوں کے نزدیک رہنے والے لوگوں کو ہر وقت اپنے سروں پر موت کا سایہ منڈلاتا نظر آرہا ہے اور ایسے میں اُن کی زندگیاں پھر ایک بار عذاب بن جانے کا اندیشہ ہے۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ہندوستان اور پاکستان کی سیاسی اور فوجی قیادت کو تدبر اور صبر و تحمل کا مظاہرہ کرکے مذاکراتی میز پر آنے کی اپیل کی اور ساتھ ہی جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل کرنے کی تاکید کی۔