جمعرات کو تمام اساتذہ نے ایک بار پھر سڑک پر اتر کر جموں و کشمیر کے محکمہ اعلی تعلیم کے خلاف نعرے بازی کی۔
خیال رہے کہ جموں و کشمیر کے محکمہ اعلی تعلیم کی جانب سے ایک اگست کو ایک حکم دیا گیا تھا کہ جس میں کہا گیا تھا کہ جموں و کشمیر میں ریاستی اسکولوں میں اساتذہ کو 'کانٹریکچول' لگانے کے بجائے 'نیڈ بیسڈ' کے طور پر لگایا جائے گا جس کا انہیں لکچر کے حساب سے رقم ادا کی جائے گا۔
اس معاملے میں اساتذہ کا کہنا ہےکہ محکمہ کی ایسی کارکردگی سے انہیں کافی دھچکہ لگا ہے اور محکمہ کی جانب سے جب تک یہ حکم واپس نہیں ہوگا تب تک وہ اس کے خلاف احتجاج کریں گے۔