سرینگر: جموں وکشمیر پرائیوٹ اسکول ایسوسی ایشن کے صدر جی این وار نے کہا کہ سرکار کی جانب سے ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت پرائیوٹ اسکولوں کو ٹیگ کیا جارہا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ مذکورہ اسکولوں کو بند کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔ ایسے میں اس حکومتی اقدام سے وادی کشمیر کے تقریباً ساڑھے چار سو پرائیوٹ اسکول بند ہوسکتے ہیں۔
ہفتے کو جی این وار نے کہا کہ ایک جانب پرائیوٹ اسکولوں کو سرکاری زمین یا کاہچرائی کا معاملہ درپیش ہے، دوسری جانب انتظامیہ درکار ناکافی زمین سے متعلق معاملہ اٹھا رہی ہے جبکہ این او سیز کو بھی کافی عرصے سے اجرا نہیں کیا جارہا ہے۔ جس سے یہ عیاں ہو جاتا ہے کہ کسی خاص منصوبے کے تحت پرائیوٹ اسکولوں پر تالہ چڑھانے پر غور وخوص کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے پہلے ہی جموں وکشمیر ہائی کورٹ نے سرکار کو ہدایت جارہی کی ہے کہ پرائیوٹ اسکولوں کو آر آر دی جائے، لیکن عدالتی احکامات کے باوجود بھی اس پر کوئی غور وخوص نہیں کیا جارہا ہے۔ہائی کورٹ کی ہدایات کو خاطر میں نہیں لایا جارہا ہے، وہیں قانون کی پاسداری عمل میں نہیں لائی جارہی ہے اور الٹا اسکولوں کو ٹیگ کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: |
انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کے پیش نظر پھر سے ہم ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائے گئے اور اگر اہم ایسے نہیں کریں گے، تو پھر نہ صرف پرائیوٹ اسکول بند ہوجائے گے بلکہ دو لاکھ سے زائد طلبہ کا تعلیمی مستبقل بھی داؤ پر لگ جائے گا۔