ETV Bharat / state

سرجیکل اسٹرائیک کی چوتھی سالگرہ: کیا ہوا تھا آج کے دن

بھارتی فوج کے جوانوں نے پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں داخل ہو کر کاروائی کرتے ہوئے 70 سے زائد شدت پسندوں کو ہلاک کر کے ان کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے کا دعوی کیا تھا۔

Surgical Strike Day
Surgical Strike Day
author img

By

Published : Sep 28, 2020, 1:39 PM IST

آج بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف کی گئی سرجیکل اسٹرائیک کی چوتھی سالگرہ ہے۔ آج کے دن سال 2016 میں تقریباً 70 سے 80 بھارتی فوج کے پیرا اسپیشل فورسز کے جوانوں نے لائن آف کنٹرول پار کرکے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے کا دعوی کیا تھا۔

بھارتی فوج کا دعوی ہے کہ ان کے جوانوں نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں داخل ہو کر کاروائی کرتے ہوئے 70 سے زائد شدت پسندوں کو ہلاک کیا تھا۔


گزشتہ برس سرجیکل اسٹرائیک کی تیسری سالگرہ پر وزیراعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ "میں اس رات سویا نہیں۔ پوری رات جاگ رہا تھا۔ ہمارے بہادر جوانوں نے ملک کی سالمیت کے لئے پاکستان پر سرجیکل اسٹرائیک کیا تھا۔ میں ان کی بہادری کو سلام پیش کرتا ہوں۔"

سرجیکل اسٹرائیکس کیوں کیا گیا؟
سنہ 2016 ستمبر کی 18 تاریخ۔ جموں و کشمیر کے اوڑی علاقے میں ایک آرمی کیمپ پر فدائین حملہ ہوا۔ اس حملے میں بھارتی فوج کے 19 جوان ہلاک ہوگئے۔ اس حملے کے ٹھیک گیارہ دن بعد بھارتی فوج نے پاکستان میں موجود شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو تباہ و برباد کر دیا۔ آرمی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق "اوڑی حملہ اس بات کو واضح کرتا تھا عسکریت پسند بھارت میں آ کر خطرناک حملہ کرنے کی کوششوں میں ہیں۔ جموں و کشمیر میں عسکری حملے کرکے عوام کو خوفزدہ کرنے کا ان کا منصوبہ ہے۔ تاہم اب جوابی کارروائی کی گئی ہے اور وہ اب اپنے منصوبوں میں کامیاب نہیں ہوں گے۔"


دہشتگردوں کے ٹھکانے کو کیسے برباد کیا گیا؟
بھارتی فوج کے ذرائع کے مطابق "تقریباً 70 سے 80 کمانڈوز جو پیراشوٹ ریجمنٹ ( اسپیشل فورسز) کی چوتھی اور 9ویں بٹالین میں تعینات تھے، انہوں نے لائن آف کنٹرول کے پار جاکر 28 تاریخ کی رات 12 بجکر ایک منٹ پر کاروائی کی اور شدت پسندوں کے ٹھکانے کو تباہ کر دیا''۔


ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ "شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر پہنچ کر جوانوں نے گرینیڈ اور 84 ایم ایم راکٹ لانچرز کا استعمال کیا اور تمام لانچ پیڈ کو برباد کر دیا۔ جس کے بعد وہ واپس اپنے علاقے لوٹ آئے۔ اس کارروائی کے دوران صرف ایک جوان زخمی ہوا۔"

سرجیکل اسٹرائیکس کے بارے میں عوام کو کب پتہ چلا؟
کاروائی ہونے کے بعد، 29 ستمبر کو ناردرن کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ جو اس وقت ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشن تھے، انہوں نے ایک پریس کانفرنس سے دارالحکومت دہلی میں خطاب کیا۔ پریس کانفرنس کے دوران لیفٹننٹ جنرل سنگھ نے کہا کہ " بھارتی فوج نے پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو گزشتہ رات سرجیکل اسٹرائیک کرکے تباہ و برباد کر دیا ہے۔"

جہاں یہ پہلا موقع تھا کہ جب بھارتی فوج نے عوامی سطح پر سرجیکل اسٹرائیک جیسی کاروائی انجام دینے کا انکشاف کیا تھا وہیں پاکستان نے اس کاروائی اور بھارتی فوج کے دعووں کو بے بنیاد قرار دیا۔

آج بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف کی گئی سرجیکل اسٹرائیک کی چوتھی سالگرہ ہے۔ آج کے دن سال 2016 میں تقریباً 70 سے 80 بھارتی فوج کے پیرا اسپیشل فورسز کے جوانوں نے لائن آف کنٹرول پار کرکے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے کا دعوی کیا تھا۔

بھارتی فوج کا دعوی ہے کہ ان کے جوانوں نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں داخل ہو کر کاروائی کرتے ہوئے 70 سے زائد شدت پسندوں کو ہلاک کیا تھا۔


گزشتہ برس سرجیکل اسٹرائیک کی تیسری سالگرہ پر وزیراعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ "میں اس رات سویا نہیں۔ پوری رات جاگ رہا تھا۔ ہمارے بہادر جوانوں نے ملک کی سالمیت کے لئے پاکستان پر سرجیکل اسٹرائیک کیا تھا۔ میں ان کی بہادری کو سلام پیش کرتا ہوں۔"

سرجیکل اسٹرائیکس کیوں کیا گیا؟
سنہ 2016 ستمبر کی 18 تاریخ۔ جموں و کشمیر کے اوڑی علاقے میں ایک آرمی کیمپ پر فدائین حملہ ہوا۔ اس حملے میں بھارتی فوج کے 19 جوان ہلاک ہوگئے۔ اس حملے کے ٹھیک گیارہ دن بعد بھارتی فوج نے پاکستان میں موجود شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو تباہ و برباد کر دیا۔ آرمی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق "اوڑی حملہ اس بات کو واضح کرتا تھا عسکریت پسند بھارت میں آ کر خطرناک حملہ کرنے کی کوششوں میں ہیں۔ جموں و کشمیر میں عسکری حملے کرکے عوام کو خوفزدہ کرنے کا ان کا منصوبہ ہے۔ تاہم اب جوابی کارروائی کی گئی ہے اور وہ اب اپنے منصوبوں میں کامیاب نہیں ہوں گے۔"


دہشتگردوں کے ٹھکانے کو کیسے برباد کیا گیا؟
بھارتی فوج کے ذرائع کے مطابق "تقریباً 70 سے 80 کمانڈوز جو پیراشوٹ ریجمنٹ ( اسپیشل فورسز) کی چوتھی اور 9ویں بٹالین میں تعینات تھے، انہوں نے لائن آف کنٹرول کے پار جاکر 28 تاریخ کی رات 12 بجکر ایک منٹ پر کاروائی کی اور شدت پسندوں کے ٹھکانے کو تباہ کر دیا''۔


ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ "شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر پہنچ کر جوانوں نے گرینیڈ اور 84 ایم ایم راکٹ لانچرز کا استعمال کیا اور تمام لانچ پیڈ کو برباد کر دیا۔ جس کے بعد وہ واپس اپنے علاقے لوٹ آئے۔ اس کارروائی کے دوران صرف ایک جوان زخمی ہوا۔"

سرجیکل اسٹرائیکس کے بارے میں عوام کو کب پتہ چلا؟
کاروائی ہونے کے بعد، 29 ستمبر کو ناردرن کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ جو اس وقت ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشن تھے، انہوں نے ایک پریس کانفرنس سے دارالحکومت دہلی میں خطاب کیا۔ پریس کانفرنس کے دوران لیفٹننٹ جنرل سنگھ نے کہا کہ " بھارتی فوج نے پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو گزشتہ رات سرجیکل اسٹرائیک کرکے تباہ و برباد کر دیا ہے۔"

جہاں یہ پہلا موقع تھا کہ جب بھارتی فوج نے عوامی سطح پر سرجیکل اسٹرائیک جیسی کاروائی انجام دینے کا انکشاف کیا تھا وہیں پاکستان نے اس کاروائی اور بھارتی فوج کے دعووں کو بے بنیاد قرار دیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.