سرینگر (جموں و کشمیر): دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف دائر کی گئی عرضیوں کی سماعت سپریم کورٹ میں آج مکمل ہوئی، عدالت عظمیٰ نے درخواست گزاروں اور مدعا علیہ کی دلیلیں 16 روز تک سننے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کر دیا۔ اس حوالہ سے جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبد اللہ نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر بتایا کہ ’’مجھے خوشی ہے کہ سماعت اختام پذیر ہوگئی۔ ہم ہمیشہ جانتے تھے کہ فیصلہ محفوظ رکھا جائے گا۔ اب ہم عدالت کے فیصلے کا انتظار کریں گے۔‘‘
عمر عبداللہ کا مزید کہنا تھا کہ’’درخواست گزاروں کے وکلاء نے بنچ کے سامنے کیس کے حقائق پیش کرتے ہوئے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔‘‘ واضح رہے کہ مرکزی سرکار نے سنہ 2019 کے اگست مہینے کی 5 تاریخ کو جموں و کشمیر کو دفعہ 370 کے تحت حاصل خصوصی حیثیت منسوخ کی تھی اور سابق ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام خطوں - جموں و کشمیر اور لداخ - میں تقسیم کیا تھا۔
مزید پڑھیں: Article 370 Hearing in SC سپریم کورٹ میں دفعہ 370 کی سماعت پر ابھی تک کے سفر پر ردعمل
دفعہ 370کی منسوخی کے فیصلے کے تقریباً چار برس بعد سپریم کورٹ نے معاملے پر سماعت روزانہ کی بنیاد پر شروع کی تھی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے واضح کیا تھا کہ پانچ اگست کے بعد خطے کی حالات کو مدنظر نہیں رکھا جائے گا تاہم اس بات پر بحث ہوگی کہ فیصلہ آئینی طور لیا گیا تھا یا نہیں۔