در اصل نواکدل کالج انتظامیہ کی جانب سے گذشتہ دنوں چند مضامین کے لیے دوبارہ امتحانات کی نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے، جس پر طلبا نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے دوبارہ امتحانات نہ دینے کی دھمکی دی ہے۔ طلبا کا کہنا ہے کہ انہوں نے حال ہی میں تمام مضامین کے امتحانات دے چکی ہیں پھر دوبارہ امتحان کی کیوں ضرورت پیش آئی۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ایک طالبہ نے کہا کہ' ہم نے کشمیر یونورسٹی کے طے شدہ سیلیبس کے مطابق امتحانات دیے ہیں اس درمیان ایسا ہوا کہ اب نئے سرے سے امتحان کے لیے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے، جبکہ کئی طلبہ امتحان سے فارغ ہونے کے بعد اعلی تعلیم کے لیے وادی سے باہر گئے ہیں ایسے میں ایک مضمون کے امتحات کے لیے طلبہ کیسے آئین۔'
انہوں نے کہا کہ' جب انہوں نے اس سلسلے میں انتظامیہ سے بات کی تو انتظامیہ نے کہا کہ آپ لوگ کنٹرولر سے بات کریں، کنٹرول کہتے ہیں کہ یہ فیصلہ ان کا نہیں ہے۔ ایسے میں ہمارے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا ہے، ہم انتظامیہ کے اس فیصلے خلاف ہیں، اور انتظامیہ سے پیل کرتے ہیں کہ وہ ان مضمون کو آپشنل کرے تاکہ جنہیں دشواری ہوئی وہ دوبارہ امتحاد دے سکے۔'
اس اثنا میں طلبہ نے کالج انتظامیہ سے نوٹیفیکشن واپس لینے کی اپیل کی ہے اور ہمارے امتحان کے نتائج جلد سے جاری کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔