سرینگر کے بمنہ میں واقع بورڈ آف سکول ایجوکیشن کے باہر سیکڑوں طلباء نتائج کے منتظر ہیں اور لمبی قطاروں میں بورڈ حکام کی طرف سے اجراء کئے جانے والے گیزٹ کا بڑی بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔
بورڈ نے طلباء کی جانب سے افراتفری کرنے کے خدشات میں گیٹ پر پولیس کو تعینات کیا ہے اور گیٹ کو بند کر دیا ہے۔
انٹرنیٹ پابندی کی وجہ سے کشمیر کے طلباء کو روایتی گیزٹ سے اپنے امتحانی نتائج دیکھنے پڑ رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ سنہ 2008 کے بعد جموں کشمیر میں طلباء انٹرنیٹ پر اپنے نتائج دیکھتے تھے، لیکن 12 سالوں کے بعد طلباء کو گیزٹ سے اپنے امتحانی نتائج دیکھنے پڑیں گے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے طلباء کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ پابندی کی وجہ سے ان کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے۔
طلباء کا کہنا ہے ان کو آج صبح سویرے بورڈ کے گیٹ پر نتائج کے اعلان کا انتظار ہے۔
انہوں نے انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انٹرنیٹ پابندی کی وجہ سے ان کو مشکلات میں ڈال دیا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ اگر سرکار کشمیر میں انٹرنیٹ بحال کرتی تو وہ گھر بیٹھے نتائج دیکھ سکتے تھے۔