سرینگر: جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سرینگر میں ایک تقریب کے دوران کہا کہ عسکریت پسندی کو جس طرح سے معصوم لوگوں کے خلاف ہتھیار بنایا جارہا ہے انتظامیہ اور سکیورٹی فورسز اس کے خلاف مضبوطی سے اپنی کاروائی کرے گی۔ انہوں کہا کہ وہ عوام سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ ایسے لوگوں کی مذمت کرنی چاہیے جو معصوم لوگوں کی جان لیتے ہیں اس سے جموں و کشمیر میں امن و سلامتی آئے گی۔ واضح رہے کہ گزشتہ کئی ماہ سے وادی کشمیر میں ٹارگیٹ کلنگ کی جارہی ہے، جن میں ایک کشمیری پنڈت پی ایم پیکیج ملازم اور جموں صوبے کی ایک ٹیچر شامل ہے۔ اس کے علاوہ کئی غیر مقامی مزدوروں پر بھی حملے ہوئے ہیں جس سے ان افراد میں خوف و دہشت پیدا ہوا ہے۔ ٹارگیٹ کلنگ کی وجہ سے پی ایم پکیج ملازمین وادی سے جموں و کی طرف ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں: Target Killing Challenge for Security Forces: ٹارگیٹ ہلاکتیں سکیورٹی فورسز کے لیے نیا چلینج
گزشتہ کئی ماہ سے جموں و کشمیر میں ٹارگیٹ کلنگ کے 17 واقعات پیش آئے ہیں جن میں پانچ ہندو اور کشمیر پنڈت ملازمین شامل ہے۔ ان واقعات کے پیش منظر میں گزشتہ روز مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے دہلی میں ایل جی منوج سنہا، فوج، پولیس خفیہ ایجنسیز کے سربراہان اور نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر اجیت ڈوال کے ساتھ اہم میٹنگ منعقد کی ہے اور سیکورٹی فورسز کو ہدایت دی ہے کہ ٹارگیٹ کلنگ کی کارروائی کرنے والے افراد کے خلاف جلد سخت کارروائی کی جائے۔