ETV Bharat / state

Stray Dog Terror in Srinagar: انسانی جانوں کے ضیاع کے باوجود کتوں کی تعداد پر قابو نہیں پایا گیا - سرینگر میں کتوں سے انسانی موت

سرینگر گورنمنٹ میڈیکل کالج کے اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ دس برسوں میں 60 ہزار شہری کتوں کے کاٹنے کا شکار ہوئے ہیں لیکن اس کے باوجود حکام جاگ نہیں رہے ہیں۔ Srinagar Administration not Taking proper Action to Reduced Dog Population سرینگر میونسپل کارپوریشن کشمیر میں واحد ادارہ ہے جس نے آوارہ کتوں کی نس بندی کا سلسلہ شروع کیا ہے جب کہ وادی کے نو اضلاع میں انتظامیہ کے پاس اس طرح کا کوئی نظام موجود نہیں ہے۔ Stray Dog Terror in Srinagar

انسانی جانوں کے زیاں کے باوجود کتوں کی تعداد پر قابو نہیں پایا گیا
انسانی جانوں کے زیاں کے باوجود کتوں کی تعداد پر قابو نہیں پایا گیا
author img

By

Published : Feb 12, 2022, 3:07 PM IST

جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے ساتھ ساتھ وادی کے دیگر اضلاع میں آوارہ کتوں کی تعداد میں بے تحاشہ اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ آوارہ کتے انسانوں کے لئے خطرہ بن رہے ہیں۔ Stray Dog Population in jammu and Kashmir

انسانی جانوں کے ضیاع کے باوجود کتوں کی تعداد پر قابو نہیں پایا گیا
  • حالیہ دنوں بارہ مولہ کے پٹن میں آوارہ کتوں نے دس برس کے لڑکے کو ہلاک کردیا تھا۔ اس واقعہ کے بعد سے پورے علاقے کے لوگوں میں انتظامیہ کے خلاف غصہ و ناراضگی دیکھی گئی۔ گزشتہ برس بھی ضلع پلوامہ کے پنگلن گاؤں میں آوارہ کتوں نے 8 برس کے بچے کو ہلاک کردیا تھا۔

    ان دلدوز واقعات کے باوجود بھی انتظامیہ کتوں کی بڑھتی آبادی کو قابو کرنے میں ناکام ہو رہی ہے۔ سرینگر گورنمنٹ میڈیکل کالج کے اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ دس برسوں میں 60 ہزار شہری کتوں کے کاٹنے کا شکار ہوئے ہیں لیکن اس کے باوجود حکام جاگ نہیں رہے ہیں۔ سرینگر اور دیگر قصبہ جات میں شہریوں کی جانب سے فضلہ ڈالنے اور انتظامیہ کی طرف سے ان فضلات کو سائنسی طریقہ سے ٹھکانے لگانے کے ناقص انتظامات سے کتوں کی آبادی میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    اگرچہ عام لوگوں کی شکایتیں اور دباؤ کی وجہ سے انتظامیہ نے چند برس قبل آوارہ کتوں کی اسٹریلائزیشن یا نس بندی شروع کی تھی تاہم سست رفتاری کے باعث یہ جدید طریقہ بے سود ثابت ہو رہا ہے۔ Srinagar Municipal Corporation Dog Sterilization Project

    سرینگر میونسپل کارپوریشن کشمیر میں واحد ادارہ ہے جس نے آوارہ کتوں کی نس بندی کا سلسلہ شروع کیا ہے جب کہ وادی کے نو اضلاع میں انتظامیہ کے پاس اس طرح کا کوئی نظام موجود نہیں ہے۔ سرینگر میونسپل کارپوریشن ہر ماہ چھ سے 15 کتوں کی نس بندی کرتی ہے تاہم موسم سرما میں برفباری کی وجہ سے یہ سلسلہ بند کیا جاتا ہے کیونکہ اس سے کتوں کی جان کو خطرہ ہے۔ Srinagar Administration not Taking proper Action to Reduced Dog Population

    ایس ایم سی کے ڈپٹی میئر پرویز احمد قادری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انتظامیہ کے پاس نس بندی ہی واحد طریقہ ہے کیونکہ دیگر تدابیر پر عدالت کی طرف سے پابندی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انتظامی اقدامات کے ساتھ ساتھ شہریوں کو ذمہ دارانہ رویہ دکھا کر سڑکوں پر فضلہ پھینکنے سے انحراف کرنا چاہیے۔

    تاہم لوگوں کا ماننا ہے کہ نس بندی کرنے کے ساتھ ساتھ میونسپل اداروں کو فضلہ ٹھکانے لگانے کے جدید طریقوں کا بھی استعمال کرنا ضروری ہے کیونکہ کھانا دستیاب ہونے سے بھی کتوں کی آبادی میں اضافہ ہورہا ہے۔

    مزید پڑھیں: ترال: چڑی بگ کی آبادی کتوں کی ہڑبونگ سے پریشان

جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے ساتھ ساتھ وادی کے دیگر اضلاع میں آوارہ کتوں کی تعداد میں بے تحاشہ اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ آوارہ کتے انسانوں کے لئے خطرہ بن رہے ہیں۔ Stray Dog Population in jammu and Kashmir

انسانی جانوں کے ضیاع کے باوجود کتوں کی تعداد پر قابو نہیں پایا گیا
  • حالیہ دنوں بارہ مولہ کے پٹن میں آوارہ کتوں نے دس برس کے لڑکے کو ہلاک کردیا تھا۔ اس واقعہ کے بعد سے پورے علاقے کے لوگوں میں انتظامیہ کے خلاف غصہ و ناراضگی دیکھی گئی۔ گزشتہ برس بھی ضلع پلوامہ کے پنگلن گاؤں میں آوارہ کتوں نے 8 برس کے بچے کو ہلاک کردیا تھا۔

    ان دلدوز واقعات کے باوجود بھی انتظامیہ کتوں کی بڑھتی آبادی کو قابو کرنے میں ناکام ہو رہی ہے۔ سرینگر گورنمنٹ میڈیکل کالج کے اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ دس برسوں میں 60 ہزار شہری کتوں کے کاٹنے کا شکار ہوئے ہیں لیکن اس کے باوجود حکام جاگ نہیں رہے ہیں۔ سرینگر اور دیگر قصبہ جات میں شہریوں کی جانب سے فضلہ ڈالنے اور انتظامیہ کی طرف سے ان فضلات کو سائنسی طریقہ سے ٹھکانے لگانے کے ناقص انتظامات سے کتوں کی آبادی میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    اگرچہ عام لوگوں کی شکایتیں اور دباؤ کی وجہ سے انتظامیہ نے چند برس قبل آوارہ کتوں کی اسٹریلائزیشن یا نس بندی شروع کی تھی تاہم سست رفتاری کے باعث یہ جدید طریقہ بے سود ثابت ہو رہا ہے۔ Srinagar Municipal Corporation Dog Sterilization Project

    سرینگر میونسپل کارپوریشن کشمیر میں واحد ادارہ ہے جس نے آوارہ کتوں کی نس بندی کا سلسلہ شروع کیا ہے جب کہ وادی کے نو اضلاع میں انتظامیہ کے پاس اس طرح کا کوئی نظام موجود نہیں ہے۔ سرینگر میونسپل کارپوریشن ہر ماہ چھ سے 15 کتوں کی نس بندی کرتی ہے تاہم موسم سرما میں برفباری کی وجہ سے یہ سلسلہ بند کیا جاتا ہے کیونکہ اس سے کتوں کی جان کو خطرہ ہے۔ Srinagar Administration not Taking proper Action to Reduced Dog Population

    ایس ایم سی کے ڈپٹی میئر پرویز احمد قادری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انتظامیہ کے پاس نس بندی ہی واحد طریقہ ہے کیونکہ دیگر تدابیر پر عدالت کی طرف سے پابندی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انتظامی اقدامات کے ساتھ ساتھ شہریوں کو ذمہ دارانہ رویہ دکھا کر سڑکوں پر فضلہ پھینکنے سے انحراف کرنا چاہیے۔

    تاہم لوگوں کا ماننا ہے کہ نس بندی کرنے کے ساتھ ساتھ میونسپل اداروں کو فضلہ ٹھکانے لگانے کے جدید طریقوں کا بھی استعمال کرنا ضروری ہے کیونکہ کھانا دستیاب ہونے سے بھی کتوں کی آبادی میں اضافہ ہورہا ہے۔

    مزید پڑھیں: ترال: چڑی بگ کی آبادی کتوں کی ہڑبونگ سے پریشان

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.