سرینگر: گزشتہ دو برسوں کے دوران جموں و کشمیر میں پتھراؤ کے واقعات میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔ Stone Pelting in Kashmir Decreased کشمیر یونیورسٹی کی ایک ریسرچ اسکالر ڈاکٹر عاصمہ حسن کی جانب سے کی گئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ’سنہ 2020 میں 246 نابالغوں Juveniles in Conflict with the Law میں سے صرف 47 پتھراؤ میں ملوث تھے۔
انٹرنیشنل جرنل آف ایڈوانسز ان سوشل سائنسز میں شائع ہونے والے ’کشمیر میں نوجوانوں کے جرم (پتھر مارنے پر ایک خصوصی توجہ)‘ کے عنوان سے تحقیقی مقالہ میں کہا گیا ہے کہ یکم ستمبر 2018 سے 31 نومبر 2019 تک 520 نابالغ نوجوان میں صرف 311 پتھراؤ اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے تھے۔ Stone Pelting Decreased in Kashmir وہیں گزشتہ برس کے پہلے دس مہینوں میں 373 نابالغ میں سے صرف 86 پتھراؤ میں ملوث تھے۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ’یکم اگست 2018 سے 5 اگست 2019 تک نابالغوں کے خلاف 446 کیسز میں سے 208 کیسز پتھراؤ کے تھے۔ اسی طرح کشمیر میں 6 اگست 2019 سے 31 دسمبر 2019 تک حراست میں لیے گئے 121 نابالغوں میں سے 60 کے خلاف پتھراؤ کے معاملے درج ہیں۔ پتھراؤ میں ملوث نابالغوں کے سماجی و اقتصادی پس منظر کے بارے میں، مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ قانون سے متصادم 100 نابالغوں میں سے 74 غریب گھرانوں سے تعلق رکھتے تھے۔ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ’غریب معاشی پس منظر سے تعلق رکھنے والے بچے حالات کی وجہ سے ان سرگرمیوں میں ملوث ہو جاتے ہیں۔‘‘