ETV Bharat / state

Sterilization of stray Dogs in Srinagar آوارہ کتوں کی نسبندی آئندہ دنوں میں بڑے پیمانے پر کی جائی گی: ایس ایم سی افسر

میونسپل کارپوریشن سرینگر کے ویٹنری آفیسر ڈاکٹر توحید احمد نجار کا کہنا ہے کہ انیمل ویلفئیر بورڈ کی قواعد و ضوابط کے تحت سرینگر میں کتوں کی نسبندی کے کام کو آنے والے دنوں میں انجام دیا جارہا ہے۔ ایک غیر سرکاری ادارے کو شہر سرینگر میں آوارہ کتوں کی آبادی کا پتہ لگانے اور نسبندی عمل میں لانے کا کام سونپ دیا گیا ہے۔Sterilization of stray Dogs in Srinagar

sterilization-of-stray-dogs-being-done-on-large-scale-in-srinagar-says-veterinary-officer-smc
آوارہ کتوں کی نسبندی آئندہ دنوں میں بڑے پیمانے پر کی جائی گی ، ایس ایم سی افسر
author img

By

Published : Oct 18, 2022, 5:28 PM IST

سرینگر:وادی کشمیر میں آوارہ کتوں کی آبادی کو قابو میں کرنے اور شہر سرینگر میں کتوں کی اصل تعداد کا پتہ لگانے کے لیے ایک ایکشن پلان تیار کیا گیا۔ ایسے میں یہ کام ایک غیر ریاستی کمپنی کو سونپ دیا گیا جوکہ شہر سرینگر میں کتوں کی بڑھتی آبادی کو کم کرنے کے لیے نسبندی کا عمل شروع کرنے جارہی ہے۔ ان باتوں کا اظہار میونسپل کارپوریشن سرینگر کے ویٹنری آفیسر ڈاکٹر توحید احمد نجار نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کے ساتھ ایک بات چیت کے دوران کیا۔Dr Tawheed Ahmad Najar SMC Veterinary Officer ڈاکٹر

آوارہ کتوں کی نسبندی آئندہ دنوں میں بڑے پیمانے پر کی جائی گی ، ایس ایم سی افسر

توحید احمد نجار نے کہا کہ انیمل ویلفئیر بورڈ کی قواعد و ضوابط کے تحت کتوں کی نسبندی کے کام کو آنے والے دنوں میں انجام دیا جارہا ہے۔ ایک غیر سرکاری ادارے کو شہر سرینگر میں آوارہ کتوں کی آبادی کا پتہ لگانے اور نسبندی عمل میں لانے کا کام سونپ دیا گیا ہے۔ مذکورہ ادارے نے سروے کا کام شروع کیا اور بہت جلد اب وہ آوارہ کتوں کی نسبندی کا عمل بھی بہت جلد شروع کرنے جارہے ہیں۔ Sterilization of stray Dogs in Srinagar

بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ ٹینگ پورہ سنٹر میں کام تکیمل کے آخری مرحلے میں ہے اور یہاں 240 کتوں کو رکھنے کی جگہ ہے جس میں روزانہ کی بنیاد پر تقریباً 50 سے 60 جراحیاں عمل میں لائی جائی گی، جبکہ چھتر ہامہ کے سنٹر میں بھی اسی تعداد میں آوارہ کتوں کی نسبندی کی جائے گی۔ڈاکٹر توحید نے کہا کہ سال 2030 تک ملک کو ریبیز سے پاک بنایا جارہا ہے اسی کڑی کے تحت مذکورہ پروگرام کو بڑی شدت کے ساتھ اپنایا جارہا ہے۔

اس پروگرام کے تحت کتوں کی نسبندی کرنے کے ساتھ ساتھ اینٹی ریبیر ویکسین مہم کا بھی آغاز کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ شہامہ سنٹر میں اگچہ کتوں کی نسبندی کی جارہی ہے لیکن ناکافی سہولیات میسر ہونے کی وجہ سے وہاں روزانہ چند ہی کتوں کی نسبندی ممکن ہوپارہی تھی۔ ایسے میں اب ٹینگ پورہ اور چتھرہامہ میں جیسے بڑے سنٹرز میں یہ کام موثر طریقے سے عملایا جائے گا تاکہ لوگوں کو کتوں کی دہشت اور کاٹ کھانے سے نجات دلوائی جائے۔

مزید پڑھیں: Stray Dog Menace in Srinagar سرینگر میں آوارہ کتوں کی بڑھتی آبادی باعث تشویش

واضح رہے کہ اپریل 2021 سے اپریل 2022 تک وادی کشمیر میں آوارہ کتوں کے کاٹنے سے ساڑھے 5 ہزار افراد زخمی ہوئے ہیں۔ جبکہ اپریل 2022سے گزشتہ ماہ ستمبر تک 3 ہزار سے زائد افراد کتوں کے حملوں کا شکار ہوئے ہیں۔

اس دوران آوارہ اور پاگل کتوں کے کاٹنے سے 3 افراد اپنی جانیں بھی گنوا چکے ہیں۔آوارہ کتوں کی سب سے زیادہ تعداد ضلع سرینگر ضلع میں ہے ۔سال 2017 کے اعدادو شمار کے مطابق سرینگر میں یہ تعداد49 ہزار تھی جو کہ بڑھ کر اب 60 ہزار جا پہنچی ہے۔

سرینگر:وادی کشمیر میں آوارہ کتوں کی آبادی کو قابو میں کرنے اور شہر سرینگر میں کتوں کی اصل تعداد کا پتہ لگانے کے لیے ایک ایکشن پلان تیار کیا گیا۔ ایسے میں یہ کام ایک غیر ریاستی کمپنی کو سونپ دیا گیا جوکہ شہر سرینگر میں کتوں کی بڑھتی آبادی کو کم کرنے کے لیے نسبندی کا عمل شروع کرنے جارہی ہے۔ ان باتوں کا اظہار میونسپل کارپوریشن سرینگر کے ویٹنری آفیسر ڈاکٹر توحید احمد نجار نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کے ساتھ ایک بات چیت کے دوران کیا۔Dr Tawheed Ahmad Najar SMC Veterinary Officer ڈاکٹر

آوارہ کتوں کی نسبندی آئندہ دنوں میں بڑے پیمانے پر کی جائی گی ، ایس ایم سی افسر

توحید احمد نجار نے کہا کہ انیمل ویلفئیر بورڈ کی قواعد و ضوابط کے تحت کتوں کی نسبندی کے کام کو آنے والے دنوں میں انجام دیا جارہا ہے۔ ایک غیر سرکاری ادارے کو شہر سرینگر میں آوارہ کتوں کی آبادی کا پتہ لگانے اور نسبندی عمل میں لانے کا کام سونپ دیا گیا ہے۔ مذکورہ ادارے نے سروے کا کام شروع کیا اور بہت جلد اب وہ آوارہ کتوں کی نسبندی کا عمل بھی بہت جلد شروع کرنے جارہے ہیں۔ Sterilization of stray Dogs in Srinagar

بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ ٹینگ پورہ سنٹر میں کام تکیمل کے آخری مرحلے میں ہے اور یہاں 240 کتوں کو رکھنے کی جگہ ہے جس میں روزانہ کی بنیاد پر تقریباً 50 سے 60 جراحیاں عمل میں لائی جائی گی، جبکہ چھتر ہامہ کے سنٹر میں بھی اسی تعداد میں آوارہ کتوں کی نسبندی کی جائے گی۔ڈاکٹر توحید نے کہا کہ سال 2030 تک ملک کو ریبیز سے پاک بنایا جارہا ہے اسی کڑی کے تحت مذکورہ پروگرام کو بڑی شدت کے ساتھ اپنایا جارہا ہے۔

اس پروگرام کے تحت کتوں کی نسبندی کرنے کے ساتھ ساتھ اینٹی ریبیر ویکسین مہم کا بھی آغاز کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ شہامہ سنٹر میں اگچہ کتوں کی نسبندی کی جارہی ہے لیکن ناکافی سہولیات میسر ہونے کی وجہ سے وہاں روزانہ چند ہی کتوں کی نسبندی ممکن ہوپارہی تھی۔ ایسے میں اب ٹینگ پورہ اور چتھرہامہ میں جیسے بڑے سنٹرز میں یہ کام موثر طریقے سے عملایا جائے گا تاکہ لوگوں کو کتوں کی دہشت اور کاٹ کھانے سے نجات دلوائی جائے۔

مزید پڑھیں: Stray Dog Menace in Srinagar سرینگر میں آوارہ کتوں کی بڑھتی آبادی باعث تشویش

واضح رہے کہ اپریل 2021 سے اپریل 2022 تک وادی کشمیر میں آوارہ کتوں کے کاٹنے سے ساڑھے 5 ہزار افراد زخمی ہوئے ہیں۔ جبکہ اپریل 2022سے گزشتہ ماہ ستمبر تک 3 ہزار سے زائد افراد کتوں کے حملوں کا شکار ہوئے ہیں۔

اس دوران آوارہ اور پاگل کتوں کے کاٹنے سے 3 افراد اپنی جانیں بھی گنوا چکے ہیں۔آوارہ کتوں کی سب سے زیادہ تعداد ضلع سرینگر ضلع میں ہے ۔سال 2017 کے اعدادو شمار کے مطابق سرینگر میں یہ تعداد49 ہزار تھی جو کہ بڑھ کر اب 60 ہزار جا پہنچی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.