سرینگر کے بٹہ مالو علاقہ کو کبھی روزگار کی منڈی سمجھا جاتا تھا کیونکہ کئی سالوں سے مذکورہ علاقہ میں بس اسٹینڈ قائم تھا۔
حکومت نے اس بس اسٹینڈ کو وہاں سے پارمپورہ منتقل کردیا اور بٹہ مالو کے ہزاروں دوکانداروں کے روزگار پر برا اثر پڑا اور وہ بربادی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔
ان باتوں کا اظہار بٹہ مالو ٹریڈرس یونین کے جنرل سکٹری محمد یاسین نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ ایک پریس کانفرس کے دوران کیا۔ انہوں کہا کہ ہم نے اس سلسلے میں کئی بار حکمرانوں کےدروازے کھٹکٹاے۔
ہیمں جھوٹی تسلی کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوا۔اس موقع پر انہوں کہا سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور موجودہ ڈیویژنل کمشنر نے ہم سے وعدہ کیا تھا کہ آپ کو ایک سومو سروس کا اسٹینڈ یہاں قایم کیا جایے گاہ مگر وہ وعدہ صرف وعدہ ہی رہ گیا۔
انہوں نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی کہ یا تو یہاں ایک سومو اسٹینڈ قائم کیا جائے تا کہ ہمارا روزگار کچھ حد تک بحال ہوجائے یا ہیمں کہیں اور منتقل کیا جائے۔