گورنمنٹ کالج فار ویمن میں زیر تعلیم متعدد طالبات نے سرینگر کی پریس کالونی میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کالج فیس میں رعایت کا مطالبہ کیا۔
احتجاج کر رہی طالبات نے فیس میں رعایت دینے کی مانگ کرتے ہوئے کہا: ’’عالمی وبا کورونا وائرس اور اس سے قبل جموں و کشمیر کے حالات کے پیش نظر کالج فیس میں رعایت دینی چاہئے۔‘‘
ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ایک طالبہ کا کہنا تھا کہ انکے والد دستکاری کے کاروبار سے جڑے ہوئے ہیں، اور گزشتہ ایک برس سے کشمیر میں کاروباری حالات ابتر ہیں، جس کے پیش نظر وہ فیس ادا نہیں کر سکتیں۔
انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’مارچ میں بھی ہم نے بھاری رقم ادا کی تھی، اور چند روز قبل بھی ہم سے فیس وصول کیا گیا اور اب کسی اور نام سے 4500روپے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔‘‘
انہوں نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’اگر سرکاری کالجوں میں بھی طلباء سے اتنی بھاری رقم وصول کی جائے گی تو ایسے میں طلباء کے لیے نجی کالجوں کا رخ کرنا ہی بہتر رہے گا۔‘‘
احتجاج کر رہی طالبات نے انتظامیہ سے معاشرے کے غریب طبقوں سے تعلق رکھنے والے طلباء کو مد نظر رکھتے ہوئے فیس میں رعایت دینے کا مطالبہ کیا۔