ETV Bharat / state

SPS Museum Srinagar ایس پی ایس میوزم میں 84 ہزار سے زائد نوادرات موجود

ایس پی ایس میوزم میں کشمیر کی شاندار روایات اور قدیم تہذیب و تمدن کے وہ نمونے بھی دیکھنے کو مل رہے ہی، جو کشمیر کے رہنے سہن ، پہنوائے،کھان پان، شادی بیاں اور عام معمولات زندگی میں بخوبی استمعال میں لائے جاتے رہے ہیں۔ اس میوزم کو سنہ 1898 میں مہاراجہ پرتاپ سنگھ نے بنایا اور تب سے اس عجائب گھر کی نگرانی کا کام محکمہ آثار قدیمہ سر انجام دے رہا ہے۔

srinagar-sps-museum-reflects-old-civilized-history-of-jk
ایس پی ایس میوزم میں 84 ہزار سے زائد نوادرات موجود
author img

By

Published : Apr 6, 2023, 3:51 PM IST

Updated : Apr 6, 2023, 5:45 PM IST

ایس پی ایس میوزم میں 84 ہزار سے زائد نوادرات موجود

سرینگر: سرینگر میں دریائے جہلم کے کنارے پر واقع ایس پی ایس میوزم کے نام مشہور اس عجائب گھر میں تقریباً 84 ہزار سے زائد نوادرات میں موجود ہیں۔یہ نوادرات جموں وکشمیر کی قدیم ثقافت اور تہذیب و تمدن کے شاندار ماضی کی عکاسی کرتے ہیں۔ایسے میں اس میوزم میں اسلام کے علاوہ بدھ مت اور ہندو تہذیب کے آثار قدیمہ کے تحفظ کو یقینی بنایا گیا ہے۔

دو منزلہ اس عجائب گھر میں قدیم کاغذی کرنسی اور سکوں کے تمغوں کا مجموعہ رکھا گیا جبکہ پرانے زمانے کے آرائشی چیزیں،موسیقی کے آلات، مختلف قسم کے برتن، فرنیچر ، چمڑے کی اشیاء ، ٹایل اور بھوسہ بھرے ہوئے پرندے اور یہ جانور ہیں۔ اس کے علاوہ اس میوزیم میں تقریباً 2 ہزار مجسمے بھی موجود ہیں۔اتنا ہی نہیں بلکہ یہاں پر نایاب اور قدیم قرآنی نسخوں کا مجموعہ بھی دیکھنے کو مل رہا ہے جبکہ پُرانے دور میں کشمیری کاغذ پر خالص سونے اور سیاہ ساہی سے لکھے گئے وہ مخطوطات کی گیلری بھی ہے،جنہیں دیکھ کر ہر ایک دھنگ رہ جاتا ہے۔

ایس پی ایس میوزم میں کشمیر کی شاندار روایات اور قدیم تہذیب و تمدن کے وہ نمونے بھی دیکھنے کو مل رہے ہی، جوکہ کشمیر کے رہنے سہن ، پہنوائے،کھان پان، شادی بیاں اور عام معمولات زندگی میں بخوبی استمعال میں لائے جاتے رہے ہیں۔ وہیں گیلری میں قدیم زیوارت، روایتی لباس اور دستکاری سے جڑے ایسی نایاب چیزیں رکھی گئیں ہیں جو کہ اب یاد پارینہ بن رہ گئیں ہیں۔میوزم میں آپ کو پرانے طرز تعمیر کی جھلک بھی دیکھنے کو مل رہے ہے جس میں مٹی اور زیادہ تر لکڑی کا استعمال کیا جاتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Exhibition of Rare Manuscripts سرینگر کی ایس پی ایس لائبریری میں نمائش کا انعقاد

میوزم کی کیورٹر رابعہ قریشی کہتی ہیں کہ کشمیر اپنی دستکاری مصنوعات میں دنیا بھر اپنی ایک الگ پہچان رکھتا ہے، ایسے میں میوزم میں 19ویں صدی کے ووڈ کارونگ کے بہترین نمونہ بھی موجود ہیں جو کہ اس دور کے دستکاروں کی فنی صلاحیت کے عکاس ہیں۔

قدیم ثقافتی ورثے سے لوگوں خاص کر نئی نسل کو آگاہ کرنے کے لئے وقت فوقتاً میوزم میں نمائش کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے اور حال ہی یہاں نادر قرآنی نسخوں کی نمائش عمل میں لائی گئی جو کہ ایک ہفتے تک جاری رہی اور ایگزیبشن میں تقریباً 3 ہزار لوگوں نے شرکت کی۔رابعہ قریشی کاکہنا ہے کہ کورونا کے بعد سے کافی لوگ میوزم کا مشاہدہ کرنے کے لیے آتے ہیں۔نہ صرف مقامی لوگ بلکہ کشمیر کی سیر پر آنے والے ملکی اور غیر ملکی سیاح بھی یہاں کی تاریخ اور ثقافت سے جڑے ان نوادرات اور چیزوں کو دیکھنے کے لیے آتے ہیں ۔واضح رہے ایس ایس پی میوزم کو سنہ 1898میں مہاراجہ پرتاپ سنگھ نے بنایا اور تب سے اس عجائب گھر کی نگرانی کا کام محکمہ آثار قدیمہ سر انجام دے رہا ہے۔

مزید پڑھیں: Rare Quranic Manuscript سرینگر میں جاری نایاب قرآنی نسخوں کی نمائش اختتام پذیر

ایس پی ایس میوزم میں 84 ہزار سے زائد نوادرات موجود

سرینگر: سرینگر میں دریائے جہلم کے کنارے پر واقع ایس پی ایس میوزم کے نام مشہور اس عجائب گھر میں تقریباً 84 ہزار سے زائد نوادرات میں موجود ہیں۔یہ نوادرات جموں وکشمیر کی قدیم ثقافت اور تہذیب و تمدن کے شاندار ماضی کی عکاسی کرتے ہیں۔ایسے میں اس میوزم میں اسلام کے علاوہ بدھ مت اور ہندو تہذیب کے آثار قدیمہ کے تحفظ کو یقینی بنایا گیا ہے۔

دو منزلہ اس عجائب گھر میں قدیم کاغذی کرنسی اور سکوں کے تمغوں کا مجموعہ رکھا گیا جبکہ پرانے زمانے کے آرائشی چیزیں،موسیقی کے آلات، مختلف قسم کے برتن، فرنیچر ، چمڑے کی اشیاء ، ٹایل اور بھوسہ بھرے ہوئے پرندے اور یہ جانور ہیں۔ اس کے علاوہ اس میوزیم میں تقریباً 2 ہزار مجسمے بھی موجود ہیں۔اتنا ہی نہیں بلکہ یہاں پر نایاب اور قدیم قرآنی نسخوں کا مجموعہ بھی دیکھنے کو مل رہا ہے جبکہ پُرانے دور میں کشمیری کاغذ پر خالص سونے اور سیاہ ساہی سے لکھے گئے وہ مخطوطات کی گیلری بھی ہے،جنہیں دیکھ کر ہر ایک دھنگ رہ جاتا ہے۔

ایس پی ایس میوزم میں کشمیر کی شاندار روایات اور قدیم تہذیب و تمدن کے وہ نمونے بھی دیکھنے کو مل رہے ہی، جوکہ کشمیر کے رہنے سہن ، پہنوائے،کھان پان، شادی بیاں اور عام معمولات زندگی میں بخوبی استمعال میں لائے جاتے رہے ہیں۔ وہیں گیلری میں قدیم زیوارت، روایتی لباس اور دستکاری سے جڑے ایسی نایاب چیزیں رکھی گئیں ہیں جو کہ اب یاد پارینہ بن رہ گئیں ہیں۔میوزم میں آپ کو پرانے طرز تعمیر کی جھلک بھی دیکھنے کو مل رہے ہے جس میں مٹی اور زیادہ تر لکڑی کا استعمال کیا جاتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Exhibition of Rare Manuscripts سرینگر کی ایس پی ایس لائبریری میں نمائش کا انعقاد

میوزم کی کیورٹر رابعہ قریشی کہتی ہیں کہ کشمیر اپنی دستکاری مصنوعات میں دنیا بھر اپنی ایک الگ پہچان رکھتا ہے، ایسے میں میوزم میں 19ویں صدی کے ووڈ کارونگ کے بہترین نمونہ بھی موجود ہیں جو کہ اس دور کے دستکاروں کی فنی صلاحیت کے عکاس ہیں۔

قدیم ثقافتی ورثے سے لوگوں خاص کر نئی نسل کو آگاہ کرنے کے لئے وقت فوقتاً میوزم میں نمائش کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے اور حال ہی یہاں نادر قرآنی نسخوں کی نمائش عمل میں لائی گئی جو کہ ایک ہفتے تک جاری رہی اور ایگزیبشن میں تقریباً 3 ہزار لوگوں نے شرکت کی۔رابعہ قریشی کاکہنا ہے کہ کورونا کے بعد سے کافی لوگ میوزم کا مشاہدہ کرنے کے لیے آتے ہیں۔نہ صرف مقامی لوگ بلکہ کشمیر کی سیر پر آنے والے ملکی اور غیر ملکی سیاح بھی یہاں کی تاریخ اور ثقافت سے جڑے ان نوادرات اور چیزوں کو دیکھنے کے لیے آتے ہیں ۔واضح رہے ایس ایس پی میوزم کو سنہ 1898میں مہاراجہ پرتاپ سنگھ نے بنایا اور تب سے اس عجائب گھر کی نگرانی کا کام محکمہ آثار قدیمہ سر انجام دے رہا ہے۔

مزید پڑھیں: Rare Quranic Manuscript سرینگر میں جاری نایاب قرآنی نسخوں کی نمائش اختتام پذیر

Last Updated : Apr 6, 2023, 5:45 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.