ETV Bharat / state

Tarigami on Smart City سمارٹ سٹی پروجیکٹ ماسٹر پلان کی خلاف ورزی، تاریگامی

author img

By

Published : Apr 25, 2023, 5:31 PM IST

جہاں ایک جانب سرینگر کو سمارٹ سٹی میں تبدیل کرنے کے حوالہ سے کام جاری ہے وہیں مقامی باشندوں، تاجر انجمنوں اور سیاسی پارٹیوں کی جانب سے اسمارٹ سٹی پروجیکٹ پر سخت تنقید کی جاری ہے۔

سمارٹ سٹی پروجیکٹ ماسٹر پلان کی خلاف ورزی، تاریگامی
سمارٹ سٹی پروجیکٹ ماسٹر پلان کی خلاف ورزی، تاریگامی

سمارٹ سٹی پروجیکٹ ماسٹر پلان کی خلاف ورزی، تاریگامی

سرینگر: جموں کشمیر کے دارلحکومت سرینگر کو موجودہ انتظامیہ اسمارٹ سٹی میں تبدیل کر رہی ہے جس پر گزشتہ کئی مہینوں سے کام جاری ہے۔ تاہم شہریوں کو اسمارٹ سٹی کاموں سے کئی مشکلات درپیش ہیں۔ وہیں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا - سی پی آئی ایم - (مارکسٹ) کے لیڈر اور سابق ایم ایل اے ایم وائی تاریگامی نے بھی اس پروجیکٹ پر کئی سوال اٹھائے ہیں۔

ایم وائی تاریگامی نے کہا کہ سرینگر کو منطور شدہ ماسٹر پلان 2035 کے حساب سے اسمارٹ سٹی بنانے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ پلان شہر کے مستقبل کی تعمیر و ترقی کے متعلق ایک مفصل پلان ہے۔ تاہم تاریگامی نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایک طرف انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ سمارٹ سٹی لوگوں کو راحت پہنچائے گی لیکن انکو گزشتہ ماہ سے گونا گوں مشکلات درپیش ہیں۔‘‘

انہوں نے اس حوالہ سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسمارٹ سٹی سے شہریوں کو یقیناً راحت ملتی کیونکہ اس میں لوگوں کے لئے کئی سہولیات دستیاب ہوں گی لیکن انتظامیہ کی جانب سے اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے دوران ماسٹر پلان، موبائلٹی پلان سیور پلان سمیت دوسرے پالیسی دستاویز کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اسمارٹ سٹی کے تحت انتظامیہ شہر کے کچھ مقامات بشمول لالچوک، پولو ویو، بنڈ، ریذیڈنسی روڈ، مولانا آزاد روڑ اور جہلم کے کناروں کی از سر نو تعمیر و تجدید کر رہی ہے۔

انتظامیہ کا کہنا تھا کہ اس پروجیکٹ کو 15 اپریل تک مکمل کیا جائے گا تاہم اپریل ماہ ختم ہونے والا ہے لیکن کام ابھی پایہ تکمیل تک نہیں پہنچا ہے۔ حکام کے مطابق کام کو مکمل کرنے میں قریبا ایک ماہ سے زائد عرصہ لگ سکتا ہے۔ ایم وائی تاریگامی نے مزید کہا کہ سمارٹ سٹی کے گرین فیلڈ ڈیولپمنٹ کے تحت شہر میں کھلے مقامات بشمول کھیل کے میدان، پارکس اور تفریحی مقامات کو اس طرح تعمیر کرنا ہوگا جس سے ماحولیاتی توازن اور ان مقامات کی تاریخی اہمیت بھی برقرار رہے، لیکن موجودہ پروجیکٹ میں اس کے برعکس کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: Srinagar Smart City شہر کی سڑکوں کو کشادہ کرنے کے بجائے تنگ کیا جارہا ہے، نیشنل کانفرنس

تاریگامی نے مزید کہا کہ ’’شہر سرینگر میں عوام ابھی بھی بنیادی سہولیات خصوصاً پبلک ٹرانسپورٹ، بجلی، پانی کی سپلائی اور دیگر اہم بنیادی ضروریات سے آج بھی محروم ہیں۔‘‘ تاریگامی نے مزید کہا کہ شہر میں بازاروں کی کھدائی اور سڑکوں کو چوڑا کرنے کے بجائے تنگ کیا جا رہا ہے جس سے شہریوں کو عبور و مرور میں شدید مشکلات درپیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سمارٹ سٹی کی تعمیر کے دوران کافی تعمیراتی فضلہ نکلا ہے جس سے شہر کے ماحول پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: Srinagar Smart City Project مقررہ مدت گزر جانے کے باوجود اسمارٹ سٹی کے تعمیراتی کام پایہ تکمیل کو نہیں پہنچے

سمارٹ سٹی پروجیکٹ ماسٹر پلان کی خلاف ورزی، تاریگامی

سرینگر: جموں کشمیر کے دارلحکومت سرینگر کو موجودہ انتظامیہ اسمارٹ سٹی میں تبدیل کر رہی ہے جس پر گزشتہ کئی مہینوں سے کام جاری ہے۔ تاہم شہریوں کو اسمارٹ سٹی کاموں سے کئی مشکلات درپیش ہیں۔ وہیں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا - سی پی آئی ایم - (مارکسٹ) کے لیڈر اور سابق ایم ایل اے ایم وائی تاریگامی نے بھی اس پروجیکٹ پر کئی سوال اٹھائے ہیں۔

ایم وائی تاریگامی نے کہا کہ سرینگر کو منطور شدہ ماسٹر پلان 2035 کے حساب سے اسمارٹ سٹی بنانے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ پلان شہر کے مستقبل کی تعمیر و ترقی کے متعلق ایک مفصل پلان ہے۔ تاہم تاریگامی نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایک طرف انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ سمارٹ سٹی لوگوں کو راحت پہنچائے گی لیکن انکو گزشتہ ماہ سے گونا گوں مشکلات درپیش ہیں۔‘‘

انہوں نے اس حوالہ سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسمارٹ سٹی سے شہریوں کو یقیناً راحت ملتی کیونکہ اس میں لوگوں کے لئے کئی سہولیات دستیاب ہوں گی لیکن انتظامیہ کی جانب سے اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے دوران ماسٹر پلان، موبائلٹی پلان سیور پلان سمیت دوسرے پالیسی دستاویز کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اسمارٹ سٹی کے تحت انتظامیہ شہر کے کچھ مقامات بشمول لالچوک، پولو ویو، بنڈ، ریذیڈنسی روڈ، مولانا آزاد روڑ اور جہلم کے کناروں کی از سر نو تعمیر و تجدید کر رہی ہے۔

انتظامیہ کا کہنا تھا کہ اس پروجیکٹ کو 15 اپریل تک مکمل کیا جائے گا تاہم اپریل ماہ ختم ہونے والا ہے لیکن کام ابھی پایہ تکمیل تک نہیں پہنچا ہے۔ حکام کے مطابق کام کو مکمل کرنے میں قریبا ایک ماہ سے زائد عرصہ لگ سکتا ہے۔ ایم وائی تاریگامی نے مزید کہا کہ سمارٹ سٹی کے گرین فیلڈ ڈیولپمنٹ کے تحت شہر میں کھلے مقامات بشمول کھیل کے میدان، پارکس اور تفریحی مقامات کو اس طرح تعمیر کرنا ہوگا جس سے ماحولیاتی توازن اور ان مقامات کی تاریخی اہمیت بھی برقرار رہے، لیکن موجودہ پروجیکٹ میں اس کے برعکس کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: Srinagar Smart City شہر کی سڑکوں کو کشادہ کرنے کے بجائے تنگ کیا جارہا ہے، نیشنل کانفرنس

تاریگامی نے مزید کہا کہ ’’شہر سرینگر میں عوام ابھی بھی بنیادی سہولیات خصوصاً پبلک ٹرانسپورٹ، بجلی، پانی کی سپلائی اور دیگر اہم بنیادی ضروریات سے آج بھی محروم ہیں۔‘‘ تاریگامی نے مزید کہا کہ شہر میں بازاروں کی کھدائی اور سڑکوں کو چوڑا کرنے کے بجائے تنگ کیا جا رہا ہے جس سے شہریوں کو عبور و مرور میں شدید مشکلات درپیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سمارٹ سٹی کی تعمیر کے دوران کافی تعمیراتی فضلہ نکلا ہے جس سے شہر کے ماحول پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: Srinagar Smart City Project مقررہ مدت گزر جانے کے باوجود اسمارٹ سٹی کے تعمیراتی کام پایہ تکمیل کو نہیں پہنچے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.