جموں و کشمیر پولیس نے ہفتے کے روز کہا کہ ’’شہر سرینگر کے تلسی باغ علاقے میں کوئی عسکری حملہ نہیں ہوا ہے اس کے متعلق پھیلائی جا رہی تمام افواہیں بے بنیاد ہیں۔‘‘
پولیس کے ایک سینئر آفیسر کے مطابق ’’گزشتہ رات سرینگر کے نٹی پورہ علاقے میں ہوئے تصادم آرائی کے دوران چند گولیاں تلسی باغ علاقے میں دو گاڑیوں اور مکانات کے شیشوں پر لگیں۔‘‘
پولیس کے مطابق ’’کسی بھی اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے شہری پر عسکری حملہ نہیں ہوا ہے۔‘‘
بتا دیں کہ جس گھر کے شیشوں پر گولیاں لگی ہیں وہ اقلیتی طبقے سے وابستہ ایک شخص کا جو پیشے سے ایک ڈاکٹر ہے۔
مزید پڑھیں: سرینگر: عسکریت پسند اور پولیس کے درمیان تصادم
قابل ذکر ہے کہ نٹی پورہ علاقے اور تلسی باغ (جہاں رہائشی مکان کے شیشوں پر گولیاں لگی ہیں) کے درمیان ایک کلومیٹر سے زیادہ فضائی فاصلہ ہے جبکہ زمینی فاصلہ تقریباً تین کلومیٹر ہے۔
مزید پڑھیں: محبوبہ مفتی کا دعویٰ، یوٹی انتظامیہ نے لواحقین سے ملنے نہیں دیا
حالیہ دنوں ہوئے عسکری کارروائی کے دوران شہری ہلاکتوں کے پیش نظر وادی کشمیر کے باشندوں خصوصا اقلیتی فرقہ سے تعلق رکھنے والے افراد میں خوف کا ماحول بنا ہوا ہے۔
تلسی باغ علاقے کے جس رہائشی مکان کے شیشوں پر گولیاں لگی ہیں وہ خوف کے پیش نظر صحافیوں سے بات کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔