سرینگر میں واقع ڈل جھیل میں ایک اور ہاؤس بوٹ ڈوب گیا۔ اسی کے ساتھ ہی گذشتہ برس نومبر سے اب تک جھیل میں ڈوبنے والے ہاؤس بوٹس کی تعداد 11 تک پہنچ گئی ہے۔
ہاؤس بوٹ ڈوبنے کے سبب اس میں موجود سامان بھی تباہ ہو گیا تاہم اس حادثے میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
ہاؤس بوٹ مالک کے مطابق وقت پر مرمت نہ کیے جانے کے سبب ان کا ہاؤس بوٹ ڈوب گیا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ کئی مہینوں سے سیاحتی شعبے کو درپیش نقصان اور آمدنی کا متبادل ذریعہ نہ ہونے کے سبب وہ وقت پر ہائوس بوٹ کی مرمت نہیں کر پائے جس وجہ سے ہاؤس بوٹ ڈوب گیا۔
ان کے مطابق ہاؤس بوٹ کی وقت پر مرمت نہ کرنے کی وجہ سے یہ حادثہ رونما ہوا۔ وہ ہاؤس بوٹ کو پھر سے قابل استعمال بنانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ تاہم انہیں زیادہ امید نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس سے قبل جتنے بھی ہائوس بوٹ ڈوب گئے انہیں پھر سے قابل استعمال نہیں بنایا جا سکا۔ تاہم میں اپنے ہاؤس بوٹ کو بحال کرنے کی پوری کوشش کروں گا۔‘‘
انہوں نے انتظامیہ سے مشکل وقت میں باز آباد کاری اور فوری امداد کی اپیل کی ہے۔
کشمیر ہاؤس بوٹ ایسوسی ایشن کے اعدد و شمار کے مطابق ڈل جھیل میں کبھی 3000 ہاؤس بوٹ ہوا کرتے تھے تاہم اب صرف 909 ہی بچے ہوئے ہیں۔