سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں منگل کو چھیڑ چھاڑ کے معاملے میں ایک سرکاری اسکول کے پرنسپل کو گرفتار کیا گیا۔ سرینگر پولیس نے اس حوالے سے ٹویٹ کر کے بتایا کہ اسکول پرنسپل شبیر احمد میر کو مضافاتی علاقہ شالٹینگ پولیس اسٹیشن میں درج ایک ایف آئی آر کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے۔
سرینگر پولیس کا مزید کہنا ہے کہ ’’شبیر احمد میر ولد غلام رسول میر ساکنہ زڈی بل (سرینگر) جو کہ گورنمنٹ ایچ ایس ایس، گنڈ ہسی بھٹ، کے پرنسپل کے طور پر کام کر رہے ہیں کو چھیڑ چھاڑ کے معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ اس معاملے کے حوالے سے معاملہ شالٹینگ پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند کی دفعہ 506 ،294 اور354D کے تحت ایف آئی آر (31/2023) درج کی گی ہے۔‘‘
وہیں پولیس کے ایک سینئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’ہمیں چند روز قبل شکایات موصول ہوئی تھی، جس بعد فوری طور پر کارروائی شروع کی گئی اور ابتداتی تحقیقات کے بعد میر کو آج گرفتار کیا گیا۔ چھیڑ چھاڑ کی شکار (متاثرہ) کے بارے میں ہم ابھی کچھ نہیں بتا سکتے کیونکہ ابھی اس حوالہ سے تحقیقات جاری ہے۔ معاملے کے ہر ایک پہلو کی جانچ کی جا رہی ہے۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’میر پر اس وقت تعزیرات ہند کی تین دفات کے تحت معاملات درج ہیں جن میں 506 یعنی دھمکی، 294 یعنی فحش حرکات کے علاوه 354D یعنی پیچھا کرنا - دفعات شامل ہیں۔ اپنی شکایت میں متاثرہ نے الزام عائد کیا ہے کہ میر نے ان کو دھمکایا اور ان کا پیچھا بھی کیا تھا، اس کے مزید وہ ان کے ساتھ فحش الفاظ کا بھی استعمال کرتا تھا۔