ETV Bharat / state

نجی اداروں کو آکسیجن کی فراہمی پر پابندی کا حکم جاری

حکم نامے کے بعد سوشل میڈیا پر انتظامیہ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے- کئی صارفین نے لکھا کہ اس وقت جب غیر سرکاری ادارے کورونا وائرس سے مقابلے کرنے میں انتظامیہ کے ساتھ بہت ہی بہترین کام انجام دے رہے ہیں تو اس طرح سے ان کے لیے آکسیجن کی ریفلنگ سپلائی بند کرنا ایک غیر منصفانہ فیصلہ ہے۔

نجی اداروں کو آکسیجن کی فراہمی پر پابندی کا حکم جاری
نجی اداروں کو آکسیجن کی فراہمی پر پابندی کا حکم جاری
author img

By

Published : May 7, 2021, 11:12 AM IST

جموں و کشمیر میں چونکہ کووڈ-19 کے واقعات میں ہر نئے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے اور اس سے پیدہ شدہ صورتحال میں آکسیجن کی مانگ میں بھی دھیرے دھیرے اضافہ ہو رہا ہے۔ اس اثنا میں جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر کے ضلع مجسٹریٹ نے جمعرات کو سری نگر میں آکسیجن بنانے والی تمام یونٹوں کو ہدایات دی ہے کہ وہ صرف نامزد ہسپتالوں اور کلینکوں کو آکسیجن ریفِل سپلائی کریں-

انہوں نے جمعرات کی شام ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے تمام آکسیجن بنانے والی یونٹس کو ہدایت دی ہے کہ وہ نجی اداروں اور غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) کو آکسیجن ریفلِنگ کی سپلائی فوری طور بند کریں-

ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی ایم اے) سرینگر کے چیئرمین اور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سرینگر اعجاز اسد نے ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے سرینگر میں آکسیجن بنانے والی تمام یونٹوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ صرف نامزد اسپتالوں / کلینکوں میں آکسیجن کی فراہمی کو یقینی بنائیں اور کسی بھی نجی ادارے / این جی او کو فوری طور پر آکسیجن ریفلنگ کی فراہمی بند کر دیں۔

نجی اداروں کو آکسیجن کی فراہمی پر پابندی کا حکم جاری
نجی اداروں کو آکسیجن کی فراہمی پر پابندی کا حکم جاری

حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ نجی افراد یا اداروں کے علاوہ این جی اوز کو آکسیجن ریفلِنگ کی سپلائی تبھی فراہم کی جائے گی جب اس کی سرینگر کے ضلع مجسٹریٹ منظوری دیں گے- اس میں مزید کہا گیا ہے کہ نجی اسپتالوں کے علاوہ کوئی بھی نجی ادارہ جو آکسیجن سپلائی / ریفل سہولت حاصل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے وہ اپنے مطالبات نوڈل آفیسر کووڈ-19 کے ساتھ رجسٹر کرے گا۔


ادھر اس حکم نامے کے بارے میں سوشل میڈیا پر انتظامیہ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے- کئی صارفین نے لکھا کہ اس وقت جب غیر سرکاری ادارے کورونا وائرس سے مقابلے کرنے میں انتظامیہ کے ساتھ بہت ہی بہترین کام انجام دے رہے ہیں تو اس طرح سے ان کے لیے آکسیجن کی ریفلنگ سپلائی بند کرنا ایک غیر منصفانہ فیصلہ ہے۔

تاہم بعد میں سرینگر انتظامیہ نے ایک ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے لکھا کہ یہ فیصلہ آکسیجن کی فراہمی میں بہتری لانے کے لیے لیا گیا۔ انہوں نے کہا اس فیصلہ سے سپلائی میں کوئی خلل نہیں پڑے گا۔

جموں و کشمیر میں چونکہ کووڈ-19 کے واقعات میں ہر نئے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے اور اس سے پیدہ شدہ صورتحال میں آکسیجن کی مانگ میں بھی دھیرے دھیرے اضافہ ہو رہا ہے۔ اس اثنا میں جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر کے ضلع مجسٹریٹ نے جمعرات کو سری نگر میں آکسیجن بنانے والی تمام یونٹوں کو ہدایات دی ہے کہ وہ صرف نامزد ہسپتالوں اور کلینکوں کو آکسیجن ریفِل سپلائی کریں-

انہوں نے جمعرات کی شام ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے تمام آکسیجن بنانے والی یونٹس کو ہدایت دی ہے کہ وہ نجی اداروں اور غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) کو آکسیجن ریفلِنگ کی سپلائی فوری طور بند کریں-

ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی ایم اے) سرینگر کے چیئرمین اور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سرینگر اعجاز اسد نے ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے سرینگر میں آکسیجن بنانے والی تمام یونٹوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ صرف نامزد اسپتالوں / کلینکوں میں آکسیجن کی فراہمی کو یقینی بنائیں اور کسی بھی نجی ادارے / این جی او کو فوری طور پر آکسیجن ریفلنگ کی فراہمی بند کر دیں۔

نجی اداروں کو آکسیجن کی فراہمی پر پابندی کا حکم جاری
نجی اداروں کو آکسیجن کی فراہمی پر پابندی کا حکم جاری

حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ نجی افراد یا اداروں کے علاوہ این جی اوز کو آکسیجن ریفلِنگ کی سپلائی تبھی فراہم کی جائے گی جب اس کی سرینگر کے ضلع مجسٹریٹ منظوری دیں گے- اس میں مزید کہا گیا ہے کہ نجی اسپتالوں کے علاوہ کوئی بھی نجی ادارہ جو آکسیجن سپلائی / ریفل سہولت حاصل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے وہ اپنے مطالبات نوڈل آفیسر کووڈ-19 کے ساتھ رجسٹر کرے گا۔


ادھر اس حکم نامے کے بارے میں سوشل میڈیا پر انتظامیہ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے- کئی صارفین نے لکھا کہ اس وقت جب غیر سرکاری ادارے کورونا وائرس سے مقابلے کرنے میں انتظامیہ کے ساتھ بہت ہی بہترین کام انجام دے رہے ہیں تو اس طرح سے ان کے لیے آکسیجن کی ریفلنگ سپلائی بند کرنا ایک غیر منصفانہ فیصلہ ہے۔

تاہم بعد میں سرینگر انتظامیہ نے ایک ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے لکھا کہ یہ فیصلہ آکسیجن کی فراہمی میں بہتری لانے کے لیے لیا گیا۔ انہوں نے کہا اس فیصلہ سے سپلائی میں کوئی خلل نہیں پڑے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.