جموں: کٹرا میں روپ وے پروجیکٹ کے خلاف احتجاج 6 دنوں سے سے مسلسل جاری ہے۔ گذشتہ روز سینئر کانگریسی قائدین بشمول سابق وزیر یوگیش ساہنی اور جے اینڈ کے کانگریس سیوا دل کے سربراہ وجے شرما نے اتوار کو اظہار یکجہتی اور انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج میں شامل ہوئے۔
شری ماتا ویشنو دیوی شرائن بورڈ نے گذشتہ ماہ ایک روپ وے نصب کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا تاکہ بزرگ شہریوں، بچوں سمیت ایسے لوگوں کے لیے مندر تک آسان رسائی کی سہولت فراہم کی جا سکے جنہیں غار کے تک 13 کلومیٹر کا راستہ مشکل لگتا ہے۔ 250 کروڑ روپے کا مجوزہ پروجیکٹ تاراکوٹ مارگ کو ریاسی ضلع کے سانجی چھت سے جوڑنے کی تیاری کی جارہی ہے۔
تاہم، اس اعلان نے بڑے پیمانے پر مظاہروں کو جنم دیا ہے، مقامی لوگوں کو خدشہ ہے کہ یہ منصوبہ پیدل ٹریفک کو کم کرکے ان کی روزی روٹی کو تباہ کر دے گا اور مقامی کاروبار اور خدمات کو متاثر کرے گا۔ شری ماتا ویشنو دیوی سنگھرش سمیتی سے متعلق مظاہروں نے کٹرا میں گزشتہ چھ دنوں معمولات زندگی کو درہم برہم کر دیا ہے۔ پروجکٹ کے خلاف ہڑتال کے سبب دکانیں، کاروبار اور خدمات بند ہیں۔
گذشتہ روز احتجاجی ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس لیڈر یوگیش ساہنی نے مظاہرین کی حراست کی مذمت کرتے ہوئے اسے "غیر منصفانہ" قرار دیا اور حکومت پر زور دیا کہ وہ حراست میں لیے گئے افراد کو فوری طور پر رہا کرے۔ کانگریس پارٹی کٹرا کے لوگوں کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔ ہم اس بات کی اجازت نہیں دے سکتے کہ ان کی آواز کو دبا دیا جائے یا ان کی روزی روٹی کو کسی نامناسب منصوبے سے خطرہ لاحق ہو۔
وجے شرما نے حکام کے احتجاج سے نمٹنے کے طریقہ کار کی مذمت کی اور اس تحریک کی حمایت کا وعدہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ"یہ منصوبہ ہزاروں خاندانوں کو براہ راست متاثر کرتا ہے۔ حکومت کو بھاری ہتھکنڈوں کا سہارا لینے کے بجائے لوگوں کی بات سننی چاہیے۔
مزید پڑھیں: جموں و کشمیر حکومت نے 2025 کے لیے سرکاری تعطیلات کی فہرست جاری کر دی
جہاں روپ وے منصوبے کو شرائن بورڈ زائرین کے لیے سہولت بڑھانے کے ایک ذریعہ کے طور پر دیکھتا ہے وہیں مظاہرین کا کہنا ہے کہ اس سے مقامی معیشت کو نقصان پہنچے گا۔ مظاہرین کا دعویٰ ہے کہ روایتی راستوں کو نظرانداز کرنے سے دکانداروں، تاجروں، مزدوروں کے کاروبار میں کمی آئے گی۔
احتجاج کے پانچویں روز آج قصبہ میں کشیدگی برقرار ہے کیونکہ مظاہرین نے اپنے مطالبات کی منظوری تک اپنی لڑائی جاری رکھنے کا عزم کیا ہے۔