لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کی جانب سے ٹرانسپورٹ کرایہ میں بے تحاشہ اضافہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جموں وکشمیر سِول سوسائٹی فورم نے کہا ہے کہ وہ ٹرانسپورٹرس کے خلاف نہیں ہیں، تاہم ’گورنر انتظامیہ کو عام لوگوں کا بھی خیال رکھنا چاہئے تھا۔‘
فورم کے چیئرمین عبدالقیوم وانی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’اگرچہ پیٹرولیم مصنوعات میں اضافہ کیا گیا ہے، تاہم اچانک اور غیر متوقع طور ٹرانسپورٹ کرایہ میں 19 فیصد کے اضافہ کے نتیجہ میں پہلے ہی مالی مشکلات سے جوجھ رہے غریب عوام پر مزید بوجھ بڑھ گیا ہے۔‘
مزید پڑھیں؛ 'کشمیر میں ملزم کو بغیر کسی ثبوت کے ہی مجرم قرار دیا جاتا ہے'
انہوں نے کہا کہ ’5 اگست کے بعد پیدا ہوئی صورتحال اور کورونا کے سبب لگے لاک ڈائون کے باعث ہر ایک شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے، معیشت بھی پست ہو چکی ہے۔ عام مزدور سے لے کر تاجر اور پیشہ ور افراد بھی مالی طور کئی دشواریوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ لہذا اس صورتحال کو ملحوظ رکھتے ہوئے انتظامیہ کو ٹرانسپورٹ کرایہ میں اضافہ کرنا چاہئے تھا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ اب کرایہ میں بے تحاشہ اضافہ کے ساتھ ہی عام اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگا جس کی وجہ غریب عوام کو مزید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔