کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے کہا ہے کہ جس ضلع میں تصادم نہیں ہوتے ہیں اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ وہاں عسکریت پسند موجود نہیں ہیں۔
آئی جی پی نے ان باتوں کا اظہار جمعہ کے ہمہامہ میں واقع ریکروٹ ٹریننگ سینٹر میں ملہ باغ سرینگر میں ہلاک ہونے والے سی آر پی ایف اہلکار کی میت پر پھول مالائیں چڑھانے کی تقریب کے حاشئے پر میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا: 'کسی بھی ضلع جہاں انکوائنٹر نہیں ہوتا ہے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ وہاں ملی ٹنٹ موجود نہیں ہیں۔ سرینگر ایک ایسا شہر ہے جہاں ملی ٹنٹ علاج کرانے، فنڈ حاصل کرنے اور میٹنگیں کرنے کے لئے بار بار آتے رہتے ہیں لہٰذا یہ کہنا کہ سرینگر ملی ٹنٹوں سے صاف ہے ممکن ہی نہیں ہے'۔
سرینگر میں عسکریت پسندوں کی طرف سے ہو رہے حملوں کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں وجے کمار نے کہا: 'سرینگر میں ملی ٹنٹوں کی طرف سے حملے نہیں ہوئے ہیں بلکہ جو تین واقعے پیش آئے ان میں اطلاع ملنے پر سیکورٹی فورسز نے ان مقامات کو جہاں ملی ٹنٹ چھپے تھے کو محاصرے میں لے کر کارروائیاں کر کے انہیں مار گرایا'۔انہوں نے کہا کہ جمعرات کی شام دیر گئے ملہ باغ سرینگر میں بھی ایسا ہی ہوا۔
قابل ذکر ہے کہ سرینگر کے مضافاتی علاقہ ملہ باغ میں جمعرات کی شام دیر گئے چھڑنے والا مسلح تصادم ایک مقامی عسکریت پسند اور ایک سی آر پی ایف اہلکار کی ہلاکت پر ختم ہوگیا۔