سری نگر: سرینگرکے پائین علاقہ حول سے ملحقہ عثمانیہ کالونی وانٹہ پورہ میں منگل کی شام نامعلوم افراد نے24 سالہ لڑکی پر تیزاب پھینکنے کے واقعے کے خلاف بدھ کو سرینگر کے جہانگیر چوک میں نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں پر مشتمل ایک گروپ نے احتجاج کرتے ہوئے ملزم کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا۔Civil Societies Actvists Protest
احتجاجیوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا کر مجرمین کے خلاف نارہ بازی کی، اور حکومت سے سخت کارائی کا مطالبہ کیا۔ Protesters demand justice
اس موقع پر ایک احتجاجی لڑکی نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کو چاہئے کہ وہ اس سلسلے میں فوری کارروائی کرکے ملوثین کو پھانسی دی جائے'۔Stern Punishment To The Culprit
انہوں نے کہا: ’میں تین گزارشات کرنا چاہتی ہوں ایک تمام والدین اپنے بچوں خاص طور پر بیٹو کو لڑکیوں کی عزت کرنا سکھائیں دوسری یہ کہ تیزاب بیچنے والے دکاندار چھوٹے بچوں کو تیزاب فروخت نہ کریں اور تیسری یہ کہ پولیس اس سلسلے میں فوری کارروائی کرکے ملوثین کو سخت سزا دیں تاکہ دوبارہ ایسا کوئی واقعہ پیش نہ آئے‘۔ Protest Against Acid Attack In J&K
ایک اور احتجاجی نے کہا کہ کشمیر میں پہلے ایسے واقعات پیش نہیں آتے تھے۔ ’ہمارے ملک میں ہر سال ڈھائی سو سے تین ایسے واقعات پیش آتے ہیں لیکن کشمیر میں ایسے واقعات پیش نہیں آتے تھے‘۔Incidents of Acid Attacks In Kashmir
ان کا کہنا تھا کہ اب کئی برسوں سے یہاں بھی اس قسم کے واقعات پیش آر ہے ہیں جو انتہائی تشویش ناک امر ہے۔ انہوں نے ملوثین کو گرفتار کرکے انہیں قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
بتادیں کہ منگل کی شام کو پائین شہر کے عثمانیہ کالونی وانٹہ پورہ کے نزدیک نامعلوم افراد نے 24 سالہ دوشیزہ پر تیز آب پھینکا جس کی وجہ سے وہ بری طرح سے زخمی ہوئی اور اُس کو علاج ومعالجہ کی خاطر صدر ہسپتال سری نگر منتقل کیا گیا