شبانہ کرفیو کے دوران آنے والے ماہ رمضان المبار کے دوران مساجد میں نماز تراویح اور نماز فجر ادا کرنے میں لوگوں کو مشکلات پیش نہ آئے اس حوالے سے موثر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اس سے رہنما خطوط کی عمل آوری میں بہتری لائی جائے گی وہیں مساجد میں پنچگانہ نماز ادا کرنے میں بھی عوام کو کسی طرح کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
ان باتوں کا اظہار ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر محمد اعجاز اسد نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کے ساتھ ایک خاص بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ جب گزشتہ برس وادی کشمیر میں کورونا وائرس نے دستک دی تھی اس وقت نہ تو کسی قسم کا ٹیکہ موجود تھا اور نہ انتظامیہ کے پاس موثر حکمت عملی اپنانے کا کوئی خاص تجربہ تھا لیکن وقت گزر جانے کے بعد کورونا مخالف ٹیکہ بھی معرض وجود میں لیا جا چکا ہے اور انتظامیہ بھی اب بخوبی واقف ہے کہ وائرس کی روکتھام کے لئے کس طرح کے اقدامات کیے جانے چائیے۔
انہوں نے کہا کہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے محض طبی ماہرین اور انتظامیہ پر اکتفا نہیں کیا جاسکتا بلکہ عوام کو بھی اپنی ذمہ داری کا احساس و ادراک کرنا چائیے۔
انہوں نے کہا کہ جس تیزی سے کورونا وائرس کی دوسری لہر تیزی سے پھیل رہی ہے اس تناظر میں لوگوں کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'نوجوان عسکری سرگرمیوں سے دور رہیں'
ایک سوال کے جواب میں ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر محد اعجاز اسد نے کہا کہ رہنما خطوط کو عملانے کی خاطر انتظامیہ کے افسران اگرچہ اپنا فرض نبھا رہے ہیں، تاہم کورونا وائرس سے نہ صرف خود بلکہ اپنے اہل عیال اور سماج کو بچانے کے لئے عوام کا تعاون بےحد اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہر سرینگر میں اگر کورونا وائرس کے مثبت معمالات میں مزید اضافہ ہوتا ہے تو انتظامیہ اس طرح کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہے۔ اہسپتالوں میں کوروناوائرس کے مریضوں کے علاج و معالج کے لئے بڈس کی دستیابی،آکسیجن اور دیگر طبی سہولیات کو میسر رکھا گیا ہے۔