ایک برس کے زائد عرصے تک اسکول اور ٹیوشن مراکز بند رہنے یے باوجود بھی کشمیر وادی کے طلبا و طالبات نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر کے ان صرف اپنے والدین بلکہ ان اساتذہ سے کا بھی نام روشن کیا جنہوں نے کورونا وائرس لاک ڈاون کے دوران اوپن ائر کلاسز کے ذریعے طلبہ کی رہنمائی کی۔
ریاضی کے استاد منیر عالم سے خاص ملاقات جہاں کشمیر وادی کے کئ مقامات پر اساتذہ نے اپنے طور بچوں کو تعلیم کے نور سے منور کرانے کے لئے اوپن ائر کلاسز کا اہتمام کیا وہیں شہر سرینگر کے ریاضی کے استاد منیر عالم نے بھی عید گاہ سرینگر میں گزشتہ برس اس وقت اپنے طلب علموں کے لئے اوپن ائر کلاسز شروع کرنے کی مثبت پہل کی جب کرناوائرس کے خطرات اور خدشات کے پیش نظر ہر کوئی گھر سے باہر نکلنے میں خوف و ہراس محسوس کررہا تھا۔حال ہی میں بورڈ امتحانات کے نتائج سامنے کے بعد منیر عالم کے شاگردوں نے نہ صرف اچھے نمبرات سے کامیابی حاصل کی بلکہ کئی طلبہ و طالبات نے سو فیصد فیصد نمبرات حاصل کر کے استاد کا سر فخر سے اونچا کیا۔ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے ریاضی کے استاد منیر عالم کے ساتھ ایک خاص بات چیت کی تو انہوں نے اس کامیابی کا سہرا ان طلبہ و طالبات کے سر باندھا جنہوں نے کووڈ کے چلتے گزشتہ برس منعقد کئے گئے اوپن ائر کلاسز کو کامیاب بنایا ۔وہیں منیر نے ان والدین کو بھی مبارکباد پیش کی جنہوں نے کووڈ خطرات کے باوجود بھی بھروسہ جتا کر اوپن ائر کلاسز میں اپنے بچوں کو پڑھائے کرنے لیے بھیجا۔انہوں نے کہا کہ والدین اور بچوں کے تعاون کے بغیر اوپن ائر کلاسز شروع کرنے کی ان کی پہل کامیاب نہیں ہو پاتی جب تک نہ صبح سویرے ساڑھے چار بچے کھلے آسمان تلے طلبہ و طالبات عید گاہ برابر چار مہینے نہیں پوچھتے ۔منیر عالم کے ساتھ ساتھ کمیونیٹی اسکولنگ سے جڑے پڑھے لکھے نوجوان اور اساتذہ حضرات شباشی اور حوصلہ افزائی کے مستحق ہیں جنہوں نے اس وقت سوشل ڈسٹنسنگ کا خیال رکھتے ہوئےکمیونٹی اسکولنگ کا اہتمام کر کے بچوں کو تعلیم کے نور سے منور کرنے میں اپنا فرض نبھا رہے ہیں ۔منیر عالم کی طرح ہمارے سماج میں ایسے استادوں کی کمی نہیں ہیں جن ہیں یہ احساس ہے کہ تعلیم سے دوری مستقبل کے لیے ایک بھیانک خواب کے مانند ثابت ہوسکتی ہے۔