سرینگر (جموں و کشمیر) : عید الاضحی کے ایام میں قربانی کے جانوروں کی کھال کو معقول طور سے ٹھکانے لگانے کے لئے سرینگر میونسپل کارپوریشن نے شہر میں 104 گاڑیوں کو قربانی کے جانوروں کی کھال وغیرہ جمع کرنے کے لیے مستعد رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سرینگر مونسپل کارپوریشن (ایس ایم سی) کے میئر جنید متو نے ایس ایم سی دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’’شہروں کو ان گاڑیوں کا استعمال کرنا چاہئے تاکہ سڑکوں کے کنارے یا ندی نالوں میں کھالوں اور ہڈیوں کو نہ پھینکا جائے۔‘‘ یاد رہے کہ بر صغیر کے ساتھ ساتھ جموں کشمیر میں بھی 29 جون یعنی جمعرات کو عیدالاضحی منائی جائے گی۔
ایس ایم سی میئر نے کہا کہ ’’جو شہری کھالوں کو سڑکوں اور ندی نالوں میں پھینکے گا اس کے خلاف قانونی کارروائی انجام دی جائے گی۔ ‘‘ غور طلب ہے کہ گزشتہ برس عید الاضحی کے ایام میں ایس ایم سی نے قربانی کے جانوروں کی کھال اور ہڈیوں کو ٹھکانے لگانے کے لئے شہر میں کوئی سہولت دستیاب نہیں رکھی تھی جس کے باعث شہری سڑکوں کے کناروں اور ندی نالوں پر کھال وغیرہ پھینکنے پر مجبور ہوئے تھے۔ اس وقت ایس ایم سی کی کافی تنقید کی گئی تھی۔ تاہم ایس ایم سی نے رواں برس گاڑیاں دستیاب رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جن کے ذریعے شہر کے ہر وارڈ میں گھر گھر جاکر ان کھالوں کو جمع کیا جائے گا۔
جنید متو نے بتایا کہ ’’ایس ایم سی نے گاڑیوں کے ڈرائیورز کے نمبرات مقامی اخباروں میں شائع کئے ہیں جن پر لوگ ان سے رابطہ کر سکتے ہیں اور اپنے وارڈ کی صفائی کو یقینی بنائیں گے۔‘‘ ڈل جھیل میں گاڑی نہ پہنچنے کے پیش نظر جنید متو نے کہا کہ ’’جھیل میں آباد بستیوں کو صاف رکھنے کے لئے شکارہ کا استعمال ہوگا جس سے کھال وغیرہ وہاں سے لاکر گاڑیوں میں لدی جائیں گی۔‘‘
مزید پڑھیں: Eid Ul Adha 2023 کشمیر میں عید الضحیٰ کی صبح کا آغاز بارش سے ہونے کا امکان
جنید متو نے مزید بتایا کہ شہر میں پینے کا پانی دستیاب رکھنے کے لئے انہوں محکمہ جل شکتی اور متعلقہ افسران کے ساتھ جائزہ لیا ہے اور شہر میں پانی کے ٹینکر دستیاب رکھنے کی ہدایات دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایل جی منوج سنہا سے انہوں نے گزارش کی ہے کہ گاندربل میں پن بجلی پروجیکٹ کو کچھ ہفتوں کے لئے بند کیا جائے تاکہ شہر میں پانی کی معقول سپلائی دستیاب رہے۔
واضح رہے کہ شہر سرینگر کو ضلع گاندربل سے پینے کا پانی سپلائی کیا جاتا ہے جو اسی ضلع میں واقع رنگوئل واٹر سپلائی اسکیم میں فلٹر ہوکر شہر میں پہنچایا جاتا ہے۔ جنید متو نے کہا کہ گاندربل پن بجلی پروجیکٹ اگر کچھ ہفتوں کے لئے بند کیا جائے گا تو شہر میں پانی کی سپلائی میں اضافہ ہوگا۔ ایس ایم سی مئیر نے مزید کہا کہ شہر میں بیشتر سڑکوں کی مرمت کی جا چکی ہے اور جن سڑکوں میں گڑھے موجود ہیں انکی مرمت کا سلسلہ جاری ہے۔