سرینگر: جموں وکشمیر پولیس نے سرینگر میونسپل کارپوریشن کے کارپویٹر عاقب رنزو پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کرکے ان کو جموں کے کوٹ بھلوال جیل میں قید کیا ہے۔ عاقب رنزو کو گزشتہ ہفتہ سرینگر پولیس نے ایک خاتون کو جسمانی ہراسانی اور آئن لائن اسٹاکنگ کے الزامات میں گرفتار کیا تھا۔ پولیس نے کہا تھا کہ ایک خاتون نے عاقب رنزو کے خلاف شکایت کی تھی کہ وہ ان کو جسمانی ہراسانی اور آئن لائن اسٹاکنگ کر رہا تھا۔ جس کے پیش نظر سرینگر کے رام منشی باغ تھانہ میں مقدمہ درج کرکے ان کو گرفتار کیا گیا تھا۔ عاقب رنزو کے خلاف ایف آئی آر نمبر 50/ 2023 زیر دفعات 354 اے، 354 ڈی، 354 درج کیے گئے تھے۔ تاہم سرینگر ضلع کے مجسٹریٹ محمد اعجاز نے پولیس کی سفارش پر عاقب رنزو کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA (No. DMS- 69-2023 Dt 04-10-23) عائد کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Hyderbadi Haleem Creates Buzz in Kashmir: کشمیر میں حیدر آبادی ’حلیم‘ کی دھوم
عاقب رنزو سرینگر میونسپل کارپوریشن کے منتخب کارپویٹر ہیں اور سرینگر کے نشاط علاقے کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ وہ سنہ 2018 میں منعقد کیے گئے بلدیاتی انتخابات میں اس علاقہ سے چند ووٹ حاصل کرکے منتخب ہوئے تھے۔ ان انتخابات کو نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے بائیکاٹ کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق عاقب رنزو پر الزام ہے کہ انہوں نے بیشتر خواتین کی جسمانی ہراسانی کی ہے اور کارپوریٹر کا ناجائز فائدہ اٹھا کر ان کو ورغلا رہا تھا۔ ان کے خلاف اس قبل بھی پولیس تھانہ نشاط اور خانیار میں چھ ایف آئی آر درج ہیں۔ عاقب رنزو ایس ایم سی میں متنازعہ کونسلر مانے جاتے تھے اور وقتا فوقتا سوشل میڈیا پر افسران و دیگر کونسلز کے متعلق شکایات کرتے تھے۔ انہوں نے لالچوک میں گزشتہ برس شہری ہلاکتوں کے خلاف "آخر کب تک" حصہ لیا تھا اور ترنگا ریلیز میں بھی شرکت کرتے تھے۔