ETV Bharat / state

سست رفتار انٹرنیٹ طلبہ کے لیے بے سود

سست رفتار انٹرنیٹ کی وجہ سے آن لائن کلاسوں کی افادیت ہی ختم ہوگئی ہے کیوں کہ تیز رفتار انٹرنیٹ میسر نہ ہونے کی وجہ سے طلبہ آن لائن کلاسوں میں شرکت نہیں کر پا رہے ہیں جس کی وجہ سے طلبہ کا قیمتی وقت ضائع ہو رہا ہے۔

سست رفتار انٹرنیٹ طلبہ کے لیے بے سود
سست رفتار انٹرنیٹ طلبہ کے لیے بے سود
author img

By

Published : Jun 3, 2020, 9:25 PM IST

وادی کشمیر میں بھی کورونا وائرس کی وجہ سے عائد لاک ڈائون کے نتیجے میں تمام تعلیمی اداروں میں درس و تدریس کا سلسلہ منقطع ہے۔ اس سے قبل گزشتہ برس دفعہ 370کی منسوخی کے بعد مسلسل کئی ماہ تک بندشوں کے سبب طلباء اسکولوں اور کالجوں کا رخ نہیں کر سکے۔ اور انٹرنیٹ پر کئی مہینوں تک مکمل پابندی سے طلباء آن لائن درس و تدریس سے بھی محروم رہے۔

وادی کشمیر میں اس وقت سست رفتار (2G) موبائل انٹرنیٹ خدمات بحال ہیں، جبکہ تیز رفتار موبائل انٹرنیٹ (4G) پر مسلسل قدغن عائد ہے۔

لاک ڈائون کے دوران اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں نے طلباء کو آن لائن پڑھانے کا عمل شروع کیا، تاہم سست رفتار انٹرنیٹ کے پیش نظر طلباء ٹھیک سے پڑھائی نہیں کر پا رہے ہیں۔

کشمیر کے مختلف سکولوں میں زیر تعلیم بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ ’’وادی کشمیر میں تعلیم کو سیاست کی بھینٹ چڑھایا گیا ہے کیوں کہ دنیا بھرکی طرح وادی میں بھی کورونا وائرس کے نتیجے میں لاک ڈاؤن جاری ہے تاہم دنیا بھر میں طلبہ انٹرنیٹ کے ذریعے تعلیم کے نور سے منور ہو رہے ہیں لیکن وادی میں سست رفتار انٹرنیٹ کی وجہ سے آن لائن کلاسوں کی افادیت ہی ختم ہو چکی ہے۔‘‘

والدین کا کہنا ہے کہ ’’گزشتہ برس 5اگست سے وادی میں انٹرنیٹ کی عدم دستیابی سے شعبہ تعلیم سب سے زیادہ متاثر ہو چکا ہے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ کووڈ19کی وجہ سے جاری لاک ڈاون میں سکول بند ہونے کے بعد محکمہ ایجوکیشن نے کشمیر میں اسکولوں کو ہدایت دی کہ وہ بچوں کو آن لائن کلاس فراہم کریں۔

اسکولوں میں اگرچہ برانڈ بینڈ اور دیگر تیز رفتار انٹرنیٹ سہولیات دستیاب ہیں تاہم ہر کسی طالب علم کے گھر میں براڈبینڈ وغیرہ دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے طلبہ آن لائن کلاسوں سے استفادہ حاصل نہیں کر پا رہے ہیں اور اس طرح سست رفتار انٹرنیٹ کی وجہ سے طلبہ کا قیمتی وقت ضائع ہو رہا ہے۔

وادی کشمیر میں بھی کورونا وائرس کی وجہ سے عائد لاک ڈائون کے نتیجے میں تمام تعلیمی اداروں میں درس و تدریس کا سلسلہ منقطع ہے۔ اس سے قبل گزشتہ برس دفعہ 370کی منسوخی کے بعد مسلسل کئی ماہ تک بندشوں کے سبب طلباء اسکولوں اور کالجوں کا رخ نہیں کر سکے۔ اور انٹرنیٹ پر کئی مہینوں تک مکمل پابندی سے طلباء آن لائن درس و تدریس سے بھی محروم رہے۔

وادی کشمیر میں اس وقت سست رفتار (2G) موبائل انٹرنیٹ خدمات بحال ہیں، جبکہ تیز رفتار موبائل انٹرنیٹ (4G) پر مسلسل قدغن عائد ہے۔

لاک ڈائون کے دوران اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں نے طلباء کو آن لائن پڑھانے کا عمل شروع کیا، تاہم سست رفتار انٹرنیٹ کے پیش نظر طلباء ٹھیک سے پڑھائی نہیں کر پا رہے ہیں۔

کشمیر کے مختلف سکولوں میں زیر تعلیم بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ ’’وادی کشمیر میں تعلیم کو سیاست کی بھینٹ چڑھایا گیا ہے کیوں کہ دنیا بھرکی طرح وادی میں بھی کورونا وائرس کے نتیجے میں لاک ڈاؤن جاری ہے تاہم دنیا بھر میں طلبہ انٹرنیٹ کے ذریعے تعلیم کے نور سے منور ہو رہے ہیں لیکن وادی میں سست رفتار انٹرنیٹ کی وجہ سے آن لائن کلاسوں کی افادیت ہی ختم ہو چکی ہے۔‘‘

والدین کا کہنا ہے کہ ’’گزشتہ برس 5اگست سے وادی میں انٹرنیٹ کی عدم دستیابی سے شعبہ تعلیم سب سے زیادہ متاثر ہو چکا ہے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ کووڈ19کی وجہ سے جاری لاک ڈاون میں سکول بند ہونے کے بعد محکمہ ایجوکیشن نے کشمیر میں اسکولوں کو ہدایت دی کہ وہ بچوں کو آن لائن کلاس فراہم کریں۔

اسکولوں میں اگرچہ برانڈ بینڈ اور دیگر تیز رفتار انٹرنیٹ سہولیات دستیاب ہیں تاہم ہر کسی طالب علم کے گھر میں براڈبینڈ وغیرہ دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے طلبہ آن لائن کلاسوں سے استفادہ حاصل نہیں کر پا رہے ہیں اور اس طرح سست رفتار انٹرنیٹ کی وجہ سے طلبہ کا قیمتی وقت ضائع ہو رہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.