سرینگر کے باغات سے تعلق رکھنے والے 28 سالہ عاقب رشید بٹ ولد عبد الرشید بٹ کو دہلی میں اپنے کمرے میں 2 مارچ کی شام مردہ پایا گیا تھا۔
عاقب رشید کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ عاقب دہلی میں دیگر تین ساتھیوں جن میں سے دو کشمیری ہیں، کے ساتھ ایک کمرے میں رہائش پذیر تھا۔ متوفی کے ایک رشتہ دار نے میڈیا کو بتایا کہ ’میں خود دہلی میں ہی رہائش پذیر ہوں یہ واقعہ جنگ پور علاقے میں پیش آیا‘۔
انہوں نے کہا کہ مجھے متوفی کے ایک دوست نے رات کے ساڑھے دس بجے فون پر یہ اطلاع دی اور جب میں موقع پر پہنچا تو اس کا انتقال ہو چکا تھا۔ متوفی نوجوان کے والد عبدالرشید بٹ کا کہنا ہے کہ 'میرے بیٹے کا قتل ہوا ہے اور اس معاملہ کی تحقیقات ہونی چاہئے۔'
انہوں نے کہا کہ ‘میں نے محنت کر کے اور بینک سے قرضہ لے کر غریبی میں اپنے بیٹے کو پڑھایا تھا لیکن اب کوئی باپ اپنے بیٹے کو باہر پڑھنے کے لئے نہیں بھیجے گا‘۔ انہوں نے دہلی پولیس سے اس کیس میں تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ سچائی کو سامنے لایا جا سکے اور قصورواروں کو سزا دی جاسکے۔'