ETV Bharat / state

سکاسٹ یونیورسٹی نعرہ بازی کیس:سات کشمیری طالب علموں کی ضمانت منظور، یو اے پی اے کیس بھی واپس لیا گیا

گاندربل کی ایک عدالت نے ہفتے کے روز ان سات کشمیری طالب علموں کو ضمانت دے دی جنہیں مبینہ طورپر ورلڈ کپ فائنل میچ میں ہندوستان کی ہار کا جشن منانے کے الزام میں ’یو اے پی اے‘ ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا تھPro Pakistan slogan after India's World Cup loss

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 2, 2023, 10:15 PM IST

Updated : Dec 2, 2023, 10:57 PM IST

skuast-k-issue-court-grants-bail-to-seven-students-detained-under-uapa
سکاسٹ یونیورسٹی نعرہ بازی کیس:کشمیری طلبہ کو ضمانت مل گئی

سرینگر: جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے ہفتے کے روز کشمیری طلبہ کو غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت مقدمہ ہٹائے جانے کا خیر مقدم کیا ہے۔

  • Glad to know that UAPA charges against SKUAST students have been dropped. Finally good sense has prevailed & their future saved from jeopardy.

    — Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) December 2, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
سماجی رابطہ ویب سائٹ ایکس پر اپنا بیان جاری کرتے ہوئے اُن کا کہنا ہے کہ "یہ جان کر خوشی ہوئی کہ ایس کے یو اے ایس ٹی طلبہ کے خلاف یو اے پی اے کے الزامات کو خارج کر دیا گیا ہے۔

وہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ "گزشتہ مہینے کی 20 تاریخ کو یو اے پی اے کی دفعہ 13 اور تعزیرات ہند کی دفعہ 505 اور 506 کے تحت ایس کے یو اے ایس ٹی کشمیر (شوہما) کے سات طلبہ کو ضمانت مل گئی ہے اور اُن پر عائد یو اے پی اے کے تحت مقدمہ بھی پولیس نے واپس لے لیا ہے۔

گرفتار طلبہ کی نمائندگی کرنے والے وکیل ایڈوکیٹ شفیق بٹ نے اس بات کی تصدیق کی کہ چیف جوڈیشل مجسٹریٹ گاندربل کی عدالت نے سات طلاب کو ضمانت دے دی ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے مذکورہ طالب علموں کے خلاف یو اے پی اے کے الزامات کو بھی خارج کردیا ہے۔
سات طالب علموں کے خلاف یو اے پی اے ایکٹ کے تحت کیس درج کرنے کے بعد سیاسی پارٹیوں نے اس پر سخت برہمی کا اظہار کیا تھا۔
طلبہ کی گرفتاری کے بعد گاندربل پولیس نے ایک مفصل بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ’ یہ کیس صرف پاکستان کے حق میں نعرہ بازی کے متعلق نہیں ہے بلکہ یہ اس پورے تناظر کے بارے میں ہے جس میں نعرہ بازی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ 'یہ نعرہ بازی ان لوگوں کو دھمکانے کے لئے کی گئی جو اختلاف کرتے ہیں یہ ان لوگوں کی نشاندہی اور توہین کے لئے کی گئی جو ایک فاصلہ رکھنے کا انتخاب کرتے ہیں'۔ان کا کہنا تھا: 'یہ نعرہ بازی 'ایب نارمل' کو 'نارمل' بنانے کے لئے کی گئی'۔

  • The UAPA charge against seven Kashmiri students has been dropped. All 7 students, enrolled at (SKUAST) in Ganderbal, Kashmir, were initially arrested and charged under UAPA after Australia defeated India in the World Cup on November 19. 1/n@MehboobaMufti @OmarAbdullah

    — Nasir Khuehami (ناصر کہویہامی) (@NasirKhuehami) December 2, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
دریں اثنا جموں وکشمیر سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے قومی کنونئر نے ایکس پر لکھا:’گرفتار سات کشمیری طالب علموں کے خلاف یو اے پی اے کیس کو واپس لے کر انہیں ضمانت پر رہا کیا گیا۔

مزید پڑھیں:

سکاسٹ یونیورسٹی نعرہ بازی کیس، جموں و کشمیر پولیس کی تفصیلات

واضح رہے کہ زرعی یونیورسٹی میں زیر تعلیم کشمیر طلبہ عمر، آصف، محسن، توقیر، خالد، سمیر اور عبید کے خلاف پولیس چوکی ناگبل گاندربل میں پنجاب کے رہائشی اور اسی یونیورسٹی کے طالب علم سچن بینس کی تحریری شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آر (317/2023) درج کی گئی تھی۔
سچن نے اپنی شکایت میں دعویٰ کیا تھا کہ 19 نومبر کو کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے فائنل میں آسٹریلیا کی بھارت کو شکست دینے کے بعد انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں سات کشمیری طلبہ کی جانب سے دی گئیں۔شکایت کنندہ نے مبینہ طور پر یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ کشمیری طلبہ نے میچ کے بعد پاکستان کے حق میں نعرے لگائے جس سے جموں و کشمیر کے مرکزی علاقے سے باہر کے طلبہ میں خوف پیدا ہوا۔

سرینگر: جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے ہفتے کے روز کشمیری طلبہ کو غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت مقدمہ ہٹائے جانے کا خیر مقدم کیا ہے۔

  • Glad to know that UAPA charges against SKUAST students have been dropped. Finally good sense has prevailed & their future saved from jeopardy.

    — Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) December 2, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
سماجی رابطہ ویب سائٹ ایکس پر اپنا بیان جاری کرتے ہوئے اُن کا کہنا ہے کہ "یہ جان کر خوشی ہوئی کہ ایس کے یو اے ایس ٹی طلبہ کے خلاف یو اے پی اے کے الزامات کو خارج کر دیا گیا ہے۔

وہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ "گزشتہ مہینے کی 20 تاریخ کو یو اے پی اے کی دفعہ 13 اور تعزیرات ہند کی دفعہ 505 اور 506 کے تحت ایس کے یو اے ایس ٹی کشمیر (شوہما) کے سات طلبہ کو ضمانت مل گئی ہے اور اُن پر عائد یو اے پی اے کے تحت مقدمہ بھی پولیس نے واپس لے لیا ہے۔

گرفتار طلبہ کی نمائندگی کرنے والے وکیل ایڈوکیٹ شفیق بٹ نے اس بات کی تصدیق کی کہ چیف جوڈیشل مجسٹریٹ گاندربل کی عدالت نے سات طلاب کو ضمانت دے دی ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے مذکورہ طالب علموں کے خلاف یو اے پی اے کے الزامات کو بھی خارج کردیا ہے۔
سات طالب علموں کے خلاف یو اے پی اے ایکٹ کے تحت کیس درج کرنے کے بعد سیاسی پارٹیوں نے اس پر سخت برہمی کا اظہار کیا تھا۔
طلبہ کی گرفتاری کے بعد گاندربل پولیس نے ایک مفصل بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ’ یہ کیس صرف پاکستان کے حق میں نعرہ بازی کے متعلق نہیں ہے بلکہ یہ اس پورے تناظر کے بارے میں ہے جس میں نعرہ بازی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ 'یہ نعرہ بازی ان لوگوں کو دھمکانے کے لئے کی گئی جو اختلاف کرتے ہیں یہ ان لوگوں کی نشاندہی اور توہین کے لئے کی گئی جو ایک فاصلہ رکھنے کا انتخاب کرتے ہیں'۔ان کا کہنا تھا: 'یہ نعرہ بازی 'ایب نارمل' کو 'نارمل' بنانے کے لئے کی گئی'۔

  • The UAPA charge against seven Kashmiri students has been dropped. All 7 students, enrolled at (SKUAST) in Ganderbal, Kashmir, were initially arrested and charged under UAPA after Australia defeated India in the World Cup on November 19. 1/n@MehboobaMufti @OmarAbdullah

    — Nasir Khuehami (ناصر کہویہامی) (@NasirKhuehami) December 2, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
دریں اثنا جموں وکشمیر سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے قومی کنونئر نے ایکس پر لکھا:’گرفتار سات کشمیری طالب علموں کے خلاف یو اے پی اے کیس کو واپس لے کر انہیں ضمانت پر رہا کیا گیا۔

مزید پڑھیں:

سکاسٹ یونیورسٹی نعرہ بازی کیس، جموں و کشمیر پولیس کی تفصیلات

واضح رہے کہ زرعی یونیورسٹی میں زیر تعلیم کشمیر طلبہ عمر، آصف، محسن، توقیر، خالد، سمیر اور عبید کے خلاف پولیس چوکی ناگبل گاندربل میں پنجاب کے رہائشی اور اسی یونیورسٹی کے طالب علم سچن بینس کی تحریری شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آر (317/2023) درج کی گئی تھی۔
سچن نے اپنی شکایت میں دعویٰ کیا تھا کہ 19 نومبر کو کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے فائنل میں آسٹریلیا کی بھارت کو شکست دینے کے بعد انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں سات کشمیری طلبہ کی جانب سے دی گئیں۔شکایت کنندہ نے مبینہ طور پر یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ کشمیری طلبہ نے میچ کے بعد پاکستان کے حق میں نعرے لگائے جس سے جموں و کشمیر کے مرکزی علاقے سے باہر کے طلبہ میں خوف پیدا ہوا۔

Last Updated : Dec 2, 2023, 10:57 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.