شیر کشمیر زرعی یونیورسٹی شالیمار نے اپنے اُن ملازمین کو کو ہدادت دی ہے کہ وہ اپنی کریکٹر سرٹیفکیٹ متعلقہ محکمہ کو پیش کرے، جنہوں نے اب تک سرٹیفکیٹ پیش نہیں کی ہے۔
یونیورسٹی کی جانب سے جاری کیے گئے سرکلر میں کہا گیا ہے کہ "گزشتہ چند ماہ سے نئے برتی ہوئے ملازمین کو کئی مرتبہ اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنی کریکٹر سرٹیفکیٹ جمع کرائیں تاکہ اُنکے تنخواہ کو وقت پر واگذار کیا جائے۔"
واضع رہے حال ہی میں جنوبی ضلع کولگام میں ایک استاد کے تعلیم یافتہ بے روزگار بیٹے نے اپنے والد کی گزشتہ ڈھائی برس سے تنخواہ نہ ملنے کی وجہ سے خودکشی کی جس کے ردعمل میں وادی کے طول و عرض میں سخت تشویش کا اظہار کیا گیا۔
زرعی یونیورسٹی کے حکم نے اس سے قبل ہی گزشتہ پانچ برسوں کے دوران برتی کیے ملازمین سے کریکٹر سرٹیفکیٹ طلب کی تھی۔ تاہم اس میں ابھی تک کئی ملازمین اپنی سرٹیفکیٹ اپنے شعبے جات کے سربراہان کو پیش کرنے میں ناکام پائے گئے ہیں۔
اس ضمن میں یونیورسٹی حکام نے اُن ملازمین کی رکی پڑی تنخواہ کو واگذار کرنے کی خاطر اپنی سرٹیفکیٹ وقت مقرر پر پیش کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ وہیں سرکلر میں کہا گیا ہے کہ اگر اب وقت پر نئے ملازمین اپنی کریکٹر سے متعلق سرٹیفکیٹ پیش کرنے سے ناکام ہوئے تو انکو نوکری سے برخاست بھی کیا جا سکتا ہے۔