سرینگر: شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس صورہ انتظامیہ نے تمام ڈاکٹروں اور مختلف شعبہ جات کے سربراہان کو ہدایت دی ہے کہ وہ اسپتال میں مریضوں کو صرف جنرک ادویات تجویز کریں۔ وہیں اسپتال میں مختلف اوقات میں آنے والے میڈیکل کمپنیوں کے نمائندوں کے داخلے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ سکمز صورہ کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر فاروق احمد جان کی جانب سے جاری کردہ سرکیولر میں کہا گیا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز گورنمنٹ آف انڈیا کے حکم نامے کے مطابق، جس کی توثیق ڈائریکٹر سکمز نے کی ہے۔ کسی بھی سرکاری اسپتال میں تجویز کی گئی ادویات صرف جنرک ہی ہونی چاہئیں اور سکمز صورہ میں بھی کسی برانڈڈ کمپنی کی ادویات کو تجویز نہ کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:
اس حوالے سے مختلف کمپینوں کے نمائندوں کو بھی اسپتال میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔ سرکیولر میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر کسی کمپنی کی نئی ادویات کے بارے میں ڈاکٹروں کو جانکاری فراہم کرنی ہوگی تو وہ آن لائن کر سکتے ہیں۔ خیال رہے کہ مرکزی وزرات صحت نے 22 جولائی کو اعلان کیا تھا کہ تمام سرکاری اسپتالوں میں صرف جنرک ادویات ہی لکھی جائیں گی اور مریضوں کو ادویات فراہم کرنے کے لیے ملک بھر میں مارچ 2024 تک 10 ہزار سے زائد جن اوشدھی دکانیں کھولی جائیں گی۔