بصیر احمد خان نے کہا کہ کشمیر میں دن بہ دن صورتحال میں بہتر ہوتی نظر آ رہی ہے۔ٹرانسپورٹ کے علاوہ تجارتی سرگرمیوں میں بھی اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے اور لوگوں کی گہماگہمی عروج پر ہے۔
بصیر احمد خان نے کہا کہ حالیہ برف باری سے بجلی لائنز کو کافی نقصان ہوا تھا، تاہم اب بجلی کی ترسیلی لائنز کو بھی مکمل طور پر بحال کیا گیا ہے۔ چیزیں مکمل طور پر قابو میں ہیں۔
وادی میں 5 اگست سے انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس خدمات پر عائد پابندیاں مسلسل جاری رہنے سے لوگوں بالخصوص صحافیوں، طلبا اور ای کامرس سے وابستہ لوگوں کے مسائل ومشکلات ہر گزرتے دن کے ساتھ ساتھ بد سے بد تر ہورہے ہیں۔
بتادیں کہ مرکزی حکومت کی طرف سے جموں کشمیر کو دفعہ370 اور دفعہ 35 اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی منسوخی اور ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کرنے کے فیصلے کے خلاف وادی میں غیر اعلانیہ ہڑتال کا سلسلہ شروع ہوا جو ہنوز جاری ہے۔
تین ماہ تک مسلسل ریل خدمات معطل رہنے کے بعد چند روز قبل بانہال سرینگر ترین سروس بحال کر دی گئی۔