ETV Bharat / state

کیا پارلیمانی انتخابات کے بعد ریاست جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات ہونگے؟

وزارت دفاع کے ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن آف انڈیا کی طرف سے ریاست جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کرانے کے لیے مقرر کردہ مبصرین نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ریاست میں پارلیمانی انتخابات کے فورا بعد اسمبلی انتخابات کرائے جا سکتے ہیں۔

polls
author img

By

Published : Apr 30, 2019, 4:19 PM IST

دوسری جانب وزارت دفاع اور ریاستی انتظامیہ نے ریاست میں سیاحت، رمضان اور امرناتھ یاترا کے پیش نظر ستمبر - اکتوبر میں جبکہ مرکزی حکومت نے نومبر میں انتخابات کی تجویز کی ہے۔

مرکزی وزارت دفاع کے ایک اعلیٰ افسر کے مطابق ’’ریاست میں یکم جولائی سے امرناتھ یاترا شروع ہونے والی ہے ایسے میں حفاظتی دستوں کو یاترا سے 2 ہفتے قبل ہی تعینات کیا جائے گا۔‘‘

انہوں نے مزید بتایاکہ ’’امرناتھ یاترا کے دوران حفاظتی دستوں کو انتخابی عمل کے لیے تعینات کرنا آسان نہیں ہوگا۔‘‘

کیا پارلیمانی انتخابات کے بعد ریاست جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات ہونگے؟

اس ضمن میں الیکشن کمیشن کے رواں ہفتے حتمی فیصلہ لینے کے امکانات ہیں۔

واضح رہے کی الیکشن کمیشن کے مبصرین نے 15 اپریل کو اپنی رپورٹ الیکشن کمیشن کو پیش کی تھی جس میں انہوں نے واضح طور پر کہا تھا کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد ریاست میں اسمبلی انتخابات منعقد کیے جاسکتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ ریاست جموں و کشمیر میں اس وقت گورنر راج کے بعد صدر راج نافذالعمل ہے، اگر 20 جون تک ریاست میں منتخب حکومت برسر اقتدار نہیں آتی تو نئی مرکزی حکومت کو ریاست میں صدر راج میں مزید توسیع کرنی پڑے گی۔

دوسری جانب وزارت دفاع اور ریاستی انتظامیہ نے ریاست میں سیاحت، رمضان اور امرناتھ یاترا کے پیش نظر ستمبر - اکتوبر میں جبکہ مرکزی حکومت نے نومبر میں انتخابات کی تجویز کی ہے۔

مرکزی وزارت دفاع کے ایک اعلیٰ افسر کے مطابق ’’ریاست میں یکم جولائی سے امرناتھ یاترا شروع ہونے والی ہے ایسے میں حفاظتی دستوں کو یاترا سے 2 ہفتے قبل ہی تعینات کیا جائے گا۔‘‘

انہوں نے مزید بتایاکہ ’’امرناتھ یاترا کے دوران حفاظتی دستوں کو انتخابی عمل کے لیے تعینات کرنا آسان نہیں ہوگا۔‘‘

کیا پارلیمانی انتخابات کے بعد ریاست جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات ہونگے؟

اس ضمن میں الیکشن کمیشن کے رواں ہفتے حتمی فیصلہ لینے کے امکانات ہیں۔

واضح رہے کی الیکشن کمیشن کے مبصرین نے 15 اپریل کو اپنی رپورٹ الیکشن کمیشن کو پیش کی تھی جس میں انہوں نے واضح طور پر کہا تھا کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد ریاست میں اسمبلی انتخابات منعقد کیے جاسکتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ ریاست جموں و کشمیر میں اس وقت گورنر راج کے بعد صدر راج نافذالعمل ہے، اگر 20 جون تک ریاست میں منتخب حکومت برسر اقتدار نہیں آتی تو نئی مرکزی حکومت کو ریاست میں صدر راج میں مزید توسیع کرنی پڑے گی۔

Intro:وزارت دفاع کے ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن آف انڈیا کی طرف سے ریاست جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کرانے کے لیے مقرر کردہ مبصرین نے اپنی رپورٹ پیش کردی۔مبصرین کے مطابق ریاست میں اسمبلی انتخابات پارلیمانی انتخابات کے فورا بعد کرائے جا سکتے ہیں۔


Body:دوسری طرف وزارت دفاع اور ریاست انتظامیہ نے ریاست میں سیاحت ، رمضان اور امرناتھ یاترا کے پیش نظر انتخابات ستمبر اکتوبر میں منعقد کروانے کی تجویز کی ہے۔ وہی مرکزی سرکار نے نومبر میں الیکشن کروانے کی تجویز کی ہے۔

وزیردفاع کے ایک اعلی افسر کے مطابق "ریاست میں ایک جولائی سے امرناتھ یاترا ہونی ہے ایسے میں حفاظتی دستوں کو کم سے کم یاترا سے 2 ہفتے پہلے تعینات کیا جائے گا۔ "

انہوں نے مزید بتایا "امرناتھ یاترا کے دوران حفاظتی دستوں کو انتخابی عمل کے لیے تعینات کرنا کافی مشکل ہے۔"

اس ضمن میں الیکشن کمیشن اس ہفتے حتمی فیصلہ لے سکتا ہے۔

واضح رہے کی الیکشن کمیشن کے مبصرین نے 15 اپریل کو اپنی رپورٹ الیکشن کمیشن کو پیش کی تھی۔ رپورٹ میں مبصرین نے واضح طور پر کہا تھا کہ 19 مئی کو لوک سبھا انتخابات کے بعد ریاست میں اسمبلی انتخابات منعقد کیے جاسکتے ہیں۔


Conclusion: ریاست جموں و کشمیر میں جون 2018 سے کوئی بھی منتخب حکومت نہیں ہے اور اگر 20 جون تک ریاست میں کوئی منتخب حکومت نہیں آتی ہے تو نئی مرکزی حکومت کو ریاست میں صدر راج میں مزید توسیع کرنی پڑے گی۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.