چند روز قبل آئی جی کشمیر وجے کمار نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ شوپیاں تصادم کے دوران مارے جانے والے تین نوجوانوں کے ڈی این اے نمونے ان کے لواحقین کے نمونوں کے ساتھ میچ ہوئے ہیں۔
پولیس سربراہ نے پیر کو ڈسٹرکٹ پولیس لائنز اونتی پورہ میں شوپیاں مبینہ فرضی تصادم کے بارے پوچھے جانے پر نامہ نگاروں کو بتایا: 'ڈی این اے رپورٹ آئی ہے، ڈی این اے میچ ہوئے ہیں جس سے اس انکاؤنٹر میں مارے جانے والوں کی شناخت کی تصدیق ہوئی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ اس بارے میں شفاف اور تیز تحقیقات ہو رہی ہیں اور ایس پی شوپیاں خود تحقیقات کی نگرانی کر رہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں موصوف نے کہا: 'ہم یہ نہیں کہتے ہیں کہ سرینگر سٹی نارمل ہے بلکہ ہم یہ کہتے ہیں سرینگر سٹی پر امن ہے'۔
یہ بھی پڑھیں: جموں گورنمنٹ میڈیکل کالج میں ناقص انتظامات سے عوام پریشان
واضح رہے کہ فوج اور پولیس نے 18 جولائی کو اپنے بیانات میں جنوبی ضلع شوپیاں کے امشی پورہ میں تین عدم شناخت عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
اس مبینہ فرضی تصادم کے تین ہفتے بعد شوپیاں میں لاپتہ ہونے والے راجوری کے تین نوجوان مزدوروں کے والدین نے لاشوں کی تصویریں دیکھ کر ان کی شناخت اپنے تین 'بے گناہ بیٹوں' کے طور پر کی تھی۔