ETV Bharat / state

NTA Exam Center Outside Kashmir این ٹی اے امتحانی مراکز بیرون وادی منتقل کئے جانے سے کشمیری طلبہ کو ہوگی شدید پریشانی

جموں کشمیر پرائیویٹ اسکولز ایسویس ایشن نے جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، چیف سیکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا سے کشمیر سے این ٹی اے مراکز کی منتقلی کو روکنے کی اپیل کی، ساتھ ہی کشمیر میں این ٹی اے کے لیے مستقل امتحانی مراکز کے قیام کے لیے ہدایات جاری کریں تاکہ طلبہ کو مزید پریشانی سے بچایا جا سکے۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 26, 2023, 6:20 PM IST

shifting-nta-exam-centers-outside-the-valley-will-cause-serious-problems-to-kashmiri-students-jkpsa
این ٹی اے امتحانی مراکز بیرون وادی منتقل کئے جانے سے کشمیری طلبہ کو ہوگی شدید پریشانی

سرینگر:جموں کشمیر پرائیویٹ اسکولز ایسویس ایشن نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ وادی کشمیر سے تمام نیشنل ٹسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے ) کے امتحانی مراکز کو مبینہ طور پر وادی سے باہر منتقل کیا جارہا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اگلے برس 2024 کے امتحانات کے لئے ان مراکز کو منتقل کرنے سے یہاں کے طلبہ کو شدید پریشانی ہوگی ۔ایسوسی ایشن نے ایک سرکاری بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح سے یہاں سے امتحانی مراکز کو وادی سے باہر منتقل کرنے سے کشمیری طلبہ کی پریشانیوں میں اضافہ ہوگا اور سرکار کو اس میں کوئی فائدہ نہیں پہنچنے والا ہے۔

پرائیویٹ اسکولز ایسویس ایشن کے ترجمان نے بتایا ہے کہ گزشتہ برس کشمیری طلبہ کی ایک بڑی تعداد کو CUET امتحانات کے لئے جموں کشمیر سے باہر جانا پڑا تھا جس کی وجہ سے ایسے طلبہ نے ان امتحانات میں شرکت نہیں کی جو متوسط طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے میں جب سول سوسائٹی،سیاسی تنظیموں اور دیگر انجمنوں نے ایل جی انتظامیہ سے بار بار اپیل کی تھی تو اس معاملے میں نرمی لائی گئی تھی۔

بیان میں ایسوسی ایشن نے کہا کہ اُس وقت یہ سوچا گیا کہ اب سرکار اس طرح کا کوئی حربہ نہیں آزمائے گی،جس سے کشمیری طلبہ کو پریشانی ہوگی، تاہم آج پھر ایک بار کشمیری طالب علموں کو ذہنی کوفت کا شکار بنایا جارہا ہے اور اب عارضی مراکز بھی چھین لیے جا رہے ہیں جس سے طلبہ اور ان کے والدین میں تذبذب پایا جارہا ہے۔

ایسوسی ایشن کے ترجمان نے بتایا کہ اگر اگلے برس تک کشمیر وادی میں کوئی مستقل امتحانی مراکز قائم نہیں کیا جائے گا تو دور دراز علاقوں کے رہنے والے کہاں جائیں گے اور ان کے مستقبل کا کیا ہوگا؟پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن نے سرکار کو خبردار کیا ہے کہ اگر اگلے سال کے امتحانات کے لئے کشمیر میں مستقل امتحانی مراکز قائم نہیں کئے جائیں گے تو جو بعد میں بحران پیدا ہونے کا امکان ہے اس کے لئے سرکار ہی ذمہ دار ہوگی۔

مزید پڑھیں:

CUET UG 2023 کچھ طلبہ کے امتحانی مراکز سرینگر منتقل کرنے پر سنجیدہ، این ٹی اے

CUET Exam Center Outside JK امتحانی مراکز کے الاٹمنٹ پر طلبہ کے خدشات کو دور کیا جائے، ڈاکٹر فاروق عبداللہ

ایسوسی ایشن نے اس ضمن میں جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا ، چیف سیکریٹری سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں اور وادی سے این ٹی اے مراکز کی منتقلی کو روکیں ۔انہوں نے ایل جی پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ کشمیر میں مستقل امتحانی مراکز کے قیام کے لیے ہدایات جاری کریں تاکہ طلبہ کو مزید پریشانی سے بچایا جا سکے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر طرف سرکار کشمیری طلبہ کو ہر معاملے میںراحت کا یقین دلاتی ہے تو دوسری طرف ایسے حربے اپنائے جاتے ہیں جن سے طلبہ پریشان ہوتے ہیں۔

سرینگر:جموں کشمیر پرائیویٹ اسکولز ایسویس ایشن نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ وادی کشمیر سے تمام نیشنل ٹسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے ) کے امتحانی مراکز کو مبینہ طور پر وادی سے باہر منتقل کیا جارہا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اگلے برس 2024 کے امتحانات کے لئے ان مراکز کو منتقل کرنے سے یہاں کے طلبہ کو شدید پریشانی ہوگی ۔ایسوسی ایشن نے ایک سرکاری بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح سے یہاں سے امتحانی مراکز کو وادی سے باہر منتقل کرنے سے کشمیری طلبہ کی پریشانیوں میں اضافہ ہوگا اور سرکار کو اس میں کوئی فائدہ نہیں پہنچنے والا ہے۔

پرائیویٹ اسکولز ایسویس ایشن کے ترجمان نے بتایا ہے کہ گزشتہ برس کشمیری طلبہ کی ایک بڑی تعداد کو CUET امتحانات کے لئے جموں کشمیر سے باہر جانا پڑا تھا جس کی وجہ سے ایسے طلبہ نے ان امتحانات میں شرکت نہیں کی جو متوسط طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے میں جب سول سوسائٹی،سیاسی تنظیموں اور دیگر انجمنوں نے ایل جی انتظامیہ سے بار بار اپیل کی تھی تو اس معاملے میں نرمی لائی گئی تھی۔

بیان میں ایسوسی ایشن نے کہا کہ اُس وقت یہ سوچا گیا کہ اب سرکار اس طرح کا کوئی حربہ نہیں آزمائے گی،جس سے کشمیری طلبہ کو پریشانی ہوگی، تاہم آج پھر ایک بار کشمیری طالب علموں کو ذہنی کوفت کا شکار بنایا جارہا ہے اور اب عارضی مراکز بھی چھین لیے جا رہے ہیں جس سے طلبہ اور ان کے والدین میں تذبذب پایا جارہا ہے۔

ایسوسی ایشن کے ترجمان نے بتایا کہ اگر اگلے برس تک کشمیر وادی میں کوئی مستقل امتحانی مراکز قائم نہیں کیا جائے گا تو دور دراز علاقوں کے رہنے والے کہاں جائیں گے اور ان کے مستقبل کا کیا ہوگا؟پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن نے سرکار کو خبردار کیا ہے کہ اگر اگلے سال کے امتحانات کے لئے کشمیر میں مستقل امتحانی مراکز قائم نہیں کئے جائیں گے تو جو بعد میں بحران پیدا ہونے کا امکان ہے اس کے لئے سرکار ہی ذمہ دار ہوگی۔

مزید پڑھیں:

CUET UG 2023 کچھ طلبہ کے امتحانی مراکز سرینگر منتقل کرنے پر سنجیدہ، این ٹی اے

CUET Exam Center Outside JK امتحانی مراکز کے الاٹمنٹ پر طلبہ کے خدشات کو دور کیا جائے، ڈاکٹر فاروق عبداللہ

ایسوسی ایشن نے اس ضمن میں جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا ، چیف سیکریٹری سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں اور وادی سے این ٹی اے مراکز کی منتقلی کو روکیں ۔انہوں نے ایل جی پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ کشمیر میں مستقل امتحانی مراکز کے قیام کے لیے ہدایات جاری کریں تاکہ طلبہ کو مزید پریشانی سے بچایا جا سکے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر طرف سرکار کشمیری طلبہ کو ہر معاملے میںراحت کا یقین دلاتی ہے تو دوسری طرف ایسے حربے اپنائے جاتے ہیں جن سے طلبہ پریشان ہوتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.