سرینگر: صحت اور فٹنس سے متعلق عوامی شعور بڑھنے کے ساتھ ہی شہر سرینگر میں جم اور ورزش کا کلچرل بھی عام ہوتا جا رہا ہے۔ ایسے میں اب اجتماعی ورزش کلب بھی تیزی سے فروغ پارہے ہیں۔ سرینگر کے بمنہ علاقے میں شیراز ملک کے قائم کیے گئے اس فٹنس سنٹر میں نہ صرف خواتین بلکہ مردوں کی خاصی تعداد بھی ان جدید مشینوں سے ورک آؤٹ کر کے اپنے جسم کو چست بنانے میں مصروف دکھائی دے رہی ہے۔
اس یونسیکس فٹنس سنٹر میں ہر عمر کے مرد و خواتین اور کالج طلبہ یوگا سمیت ان الگ الگ قسم کے مشینوں کے استعمال سے وزن کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے جسم کو توانا بنا رہے ہیں۔ وہیں ورک آوٹ کر رہے یہ نوجوان یہاں دستیاب سہولیات سے بے حد مطمئین نظر آرہے ہیں۔
انٹرنیٹ عام ہونے سے صحت مند طرز زندگی کے اصولوں کی معلومات تک رسائی بھی آسان ہوگئی ہے۔ شہری طرز زندگی میں ذہنی دباؤ اور جسم پر اس کے اثرات کم کرنے کے لیے ورزش کی اہمیت بڑھ گئی۔ اس لیے ورزش اب نہ صرف کھلاڑیوں یا نوجوانوں کی ضرورت نہیں رہی ہے بلکہ درمیانی اور بڑی عمر کے خواتین اور مرد بھی ورزش کی جانب راغب ہو رہے ہیں۔
ایسے میں شیراز ملک کا فنٹس سنٹر جہاں جدید مشینوں سے لیس ہے، وہیں یہ آج کل ٹی ٹی کھیلنے اور سکیھنے والوں کا بھی مرکز بن چکا ہے۔ سپہر کے بعد نہ صرف یہاں مختلف کالجوں کے طلبہ پیشپ ور کوچ سے ٹی ٹی سکھینے کے لیے آتے ہیں بلکہ دلچسپی رکھنے والے دیگر افراد کو بھی یہ گیم کھیلتے ہوئے دیکھا جاتا ہے۔
گھریلو خواتین کچھ وقت پہلے گھر کے کام کاج کو ورزش کا نعم البدل سمجھا کرتی تھیں، لیکن اب وزن کی زیادتی اور ڈھلتی عمر کے مسائل بڑھنے کے ساتھ گھریلو خواتین میں بھی ورزش کا شوق بڑھ رہا ہے اور بڑی عمر کی خواتین بھی جم سے منسلک ہو رہی ہیں۔
مزید پڑھیں:
شیراز ملک کہتی ہیں کہ آج کل کی بھاگ دوڑ میں اگچہ خواتین اپنے صحت کی طرف متوجہ ہورہی ہیں لیکن اب بھی گھریلوں خواتین کی ایک خاصی تعداد ہیں جو کہ اپنے لیے وقت نہیں نکال پا رہی ہے۔ ایسے میں انہیں بھی فنٹس اور جسمانی ورزش پر توجہ مرکوز کرنی چائیے تاکہ وہ ادویات سے دور رہ سکیں۔ اس فٹنس سنٹر میں ماہانہ فیس نہایت ہی قلیل رکھی گئی ہے تاہم ان کے لیے یہ سہولیات بالکل مفت رکھی گئی ہیں جو کہ مالی تنگی کی وجہ سے فیس ادا نہیں کرسکتے۔