وادی کشمیر کے طبی ماہر کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کے طبی ملازمین سرکاری طبی اداروں میں کورونا کا ٹیکہ لگوانے سے کترا رہے ہیں۔ تاہم انکی ٹیکہ کاری بے حد ضروری ہے کیونکہ سیرو سروے میں پایا گیا ہے کہ ویکسین لینے والے ملازمین کی قوت مدافعت میں اضافہ ہو گیا ہے۔
سرینگر کے گورنمنٹ میڈیکل کالج میں شعبہ کمیونٹی میڈیسن کے ناظم ڈاکٹر محمد سلیم خان نے بتایا کہ ایک سروے کے مطابق 27 فیصد طبی عملے میں کووڈ 19 مخالف اینٹی باڈیز (مدافعت) پیدا ہوئی ہے جس سے صاف ظاہر ہے کہ ہر طبی ملازم کو ویکسین لینا ضروری ہے-
'طبی عملے کو کورونا کا ٹیکہ لگانا ضروری' - کووڈ ویکسین
جی ایم سی کی جانب سے کی گئی تحقیق میں 2013 طبی ملازمین کے نمونوں کی جانچ کی گئی جن میں 555 ملازمین میں یعنی 27 فیصد عملے میں کووڈ کے خلاف مدافعت پیدا ہوئی ہے-
وادی کشمیر کے طبی ماہر کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کے طبی ملازمین سرکاری طبی اداروں میں کورونا کا ٹیکہ لگوانے سے کترا رہے ہیں۔ تاہم انکی ٹیکہ کاری بے حد ضروری ہے کیونکہ سیرو سروے میں پایا گیا ہے کہ ویکسین لینے والے ملازمین کی قوت مدافعت میں اضافہ ہو گیا ہے۔
سرینگر کے گورنمنٹ میڈیکل کالج میں شعبہ کمیونٹی میڈیسن کے ناظم ڈاکٹر محمد سلیم خان نے بتایا کہ ایک سروے کے مطابق 27 فیصد طبی عملے میں کووڈ 19 مخالف اینٹی باڈیز (مدافعت) پیدا ہوئی ہے جس سے صاف ظاہر ہے کہ ہر طبی ملازم کو ویکسین لینا ضروری ہے-