گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے کمیونٹی میڈیسن شعبے نے قومی صحت مشن کے اشتراک اور مختلف طبی اداروں کے تعاون سے وادی کشمیر میں ضلع سطح پر پہلا سیرو سروے کروایا ہے۔ اس سروے میں اس بات کا خلاصہ کیا گیا ہے کہ کشمیر میں ہر 10میں سے 4افراد میں کووڈ 19 مخالف اینٹی باڈیز موجود ہیں ۔
نو اضلاع کے 10 کلسٹروں میں 6230 نمونے لیے گئے جبکہ ضلع سرینگر میں 2418 خون کے نمونے حاصل کئے گئے ۔ سروے رپورٹ کے مطابق مجموعی طور وادی کشمیر میں نمونوں کی جانچ کےدوران 8.38 فیصد لوگوں میں کورونا وائرس مخالف اینٹی باڈیز پائی گئی جوکہ ملک میں سب سے زیادہ ہے۔
اپنی نوعیت کے اس پہلے سروے کے مطابق وادی میں 9.37 فیصد مریض ایسے ہیں جن میں کورونا کی علامت ظاہر نہیں ہوئی ہے جبکہ 1 .52 فیصد علامت والے کورونا متاثرین مریضوں میں اینٹی باڈیز پائی گئی ہیں ۔
اعداد و شمار کے مطابق ضلع پلوامہ اور بڈگام میں سب سے زیادہ 1.43 فیصد جبکہ کولگام ضلع میں سب سے کم 35.28 فیصد لوگوں میں کووڈ مخالف اینٹی باڈیز پائی گئی ہیں ۔
اسی طرح سرینگر میں 7.40 فیصد، کپوارہ میں 3.42 فیصد، بانڈی پورہ میں 8.39 فیصد، گاندربل میں 30فیصد، اننت ناگ میں 2.35 فیصد، بارہمولہ میں 6.34 اور شوپیاں میں 9.31فیصد افراد میں انیٹی باڈیز موجود ہیں۔
شہر سرینگر سمیت وادی کے دیگر اضلاع میں کئے گئے اس تازہ سروے میں پایا گیا ہے کہ بزرگوں اور خواتین میں زیادہ تر اینٹی باڈیز پائی گئی ہیں ۔جس کا معنی یہ ہے کہ خواتین اور بزرگ زیادہ تعداد میں کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔ جن میں بالترتیب 2.40 اور 3.37 فیصد اینٹی باڈیز پائی گئ ہیں ۔
ڈاکٹر سلیم کہتے ہیں کہ اس سروے سے معلوم ہوتا ہے کہ وادی کشمیر میں عام آبادی میں بڑے پیمانے پر کورونا وائرس پھیل رہا ہے اور اگر لوگ وضع کئے گئے رہنما خطوط پر عمل پیرا نہیں رہے تو آنے والے وقت میں نتائج اسے بھیانک نکل سکتے ہیں۔