سرینگر: سینئر علیحدگی پسند رہنما مرحوم سید علی گیلانی کے داماد الطاف احمد شاہ کے انتقال کو جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسیشن نے ’’حراستی موت‘‘ قرار دیا ہے۔ ایسوسی ایشن کے ترجمان ایڈوکیٹ جی این شاہین کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’سنٹرل جیل تہاڑ، دہلی میں زیر سماعت قیدی اور اے پی ایچ سی کے ممتاز رہنما الطاف احمد شاہ کی عدالتی حراست میں موت پر جے کے ایچ سی بی اے کے اراکین گہرے غم اور صدمے میں ہیں۔‘‘ بیان میں کہا گیا ہے کہ شاہ کو ’’2017 میں گرفتار کیا گیا اور وہ جیل کے دوران ہی کینسر جیسے مہلک عارضہ میں مبتلا ہو گئے۔ جیل میں انہیں بروقت طبی امداد فراہم نہیں کی گئی جو بالآخر ان کی موت کا سبب بنی۔‘‘ HCBA Slams Tihar Jail Admin on Altaf Shah Death
جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن(جے کے ایچ سی بی اے) کا خیال ہے کہ ’’سید الطاف شاہ کی موت جیل حکام کی قانونی ذمہ داری میں ناکامی اور زیر سماعت قیدیوں کی زندگی کے تحفظ میں عدالتوں کی ناکامی کی وجہ سے ہوئی حراست میں موت کے مترادف ہے۔‘‘ Altaf Shah Death Reaction
بار ایسوسی ایشن نے الطاف شاہ کے انتقال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار خاندان کے ساتھ دلی تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ جے کے ایچ سی بی اے اسلام کے اصولوں کے مطابق تدفین کی تقریب انجام دینے کے لیے میت کو اہل خانہ کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دریں اثناء، محروس علیحدگی پسند لیڈر سید شبیر شاہ کی دختر نے بھی ’’الطاف شاہ صاحب کی ناگہانی موت‘‘ پر گہرے صدمہ کا اظہار کرتے ہوئے تہاڑ جیل انتظامیہ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ Shabir shah Daughter on Altaf’s death
شبیر شاہ کی دختر نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا: ’’اللہ تعالیٰ ان (الطاف شاہ) کی شہادت کو قبول فرمائے اور سوگوار خاندان کو یہ ناقابل تلافی نقصان برداشت کرنے کی ہمت عطا فرمائے۔ انہوں نے تہاڑ جیل میں انتہائی دلیری کے ساتھ سبھی تکالیف و مصائب کا مقابلہ کیا۔ انہیں صحت کی بنیادی سہولتیں بھی فراہم نہیں کی گئیں۔‘‘
یاد رہے کہ منگل کی صبح ٹیرر فنڈنگ معاملے کے الزام میں قید مرحوم سید علی گیلانی کے داماد الطاف احمد شاہ Hurriyat Leader Altaf Shah کا دہلی کے ایمس ہسپتال میں انتقال ہو گیا۔ شاہ کو دہلی ہائی کورٹ Delhi High Court نے کینسر کی تشخیص کے بعد مناسب علاج کے لیے دہلی کے ایمس اسپتال منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس سے قبل محمد الطاف شاہ کی بیٹی نے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر اپنے بیمار والد کے لیے فوری طبی امداد کی درخواست کی تھی۔ الطاف شاہ فی الحال تہاڑ جیل میں بند تھے۔Separatist Leader Passed Away in Custody
الطاف شاہ، سات دیگر حریت لیڈروں سمیت 2017 میں مبینہ ٹیرر فنڈنگ کے ایک کیس میں گرفتار کئے گئے تھے۔ ایک نجی ٹی وی چینل نے اسٹنگ آپریشن کے بعد دعویٰ کیا تھا کہ حریت کانفرنس کے یہ رہنما کشمیر میں تشدد اور علیحدگی پسندی کو فروغ دینے کیلئے سرحد پار سے رقومات حاصل کر رہے ہیں۔ اس کیس کی تحقیقات کے دوران ان لیڈروں کو حراست میں لیکر دلی کے تہاڑ جیل میں نظر بند کیا گیا۔