ETV Bharat / state

علیحدگی پسند رہنما اشرف صحرائی گرفتار

اشرف صحرائی کو سری نگر میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔

Senior separatist
Senior separatist
author img

By

Published : Jul 12, 2020, 9:36 AM IST

Updated : Jul 12, 2020, 1:13 PM IST

تحریک حریت جموں و کشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی کو پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

جموں وکشمیر پولیس نے 76 سالہ بزرگ صحرائی کو سری نگر کے باغات برزلہ میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا ہے۔

مقامی خبر رساں ایجنسی جی این ایس نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ صحرائی کو اتوار کی علی الصبح قریب ساڑھے پانچ بجے پولیس کی ایک ٹیم نے حراست میں لے لیا۔

پولیس نے کہا ہے کہ علیحدگی پسند رہنما پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا ہے۔

بتادیں کہ پی ایس اے، جس کو نیشنل کانفرنس کے بانی شیخ محمد عبداللہ نے جنگل اسمگلروں کے لئے بنایا تھا، حالانکہ انسانی حقوق کے عالمی نگراں ادارے 'ایمنسٹی انٹرنیشنل' نے ایک 'غیرقانونی قانون' قرار دیا ہے۔

اس قانون کے تحت عدالتی پیشی کے بغیر کسی بھی شخص کو کم از کم تین ماہ تک قید کیا جاسکتا ہے۔ جموں وکشمیر میں اس قانون کا اطلاق حریت پسندوں اور آزادی حامی احتجاجی مظاہرین پر کیا جاتا ہے۔ جن پر اس ایکٹ کا اطلاق کیا جاتا ہے اُن میں سے اکثر کو کشمیر سے باہر جیلوں میں بند کیا جاتا ہے۔

محمد اشرف صحرائی کی گرفتاری ان کے دیرینہ ساتھی سید علی گیلانی کی حریت کانفرنس سے علیحدگی کے محض دو ہفتے بعد عمل میں لائی گئی ہے۔

گیلانی نے 19 مارچ 2018 کو اپنی جگہ اپنے دست راست اشرف صحرائی کو تحریک حریت جموں وکشمیر کا عبوری چیئرمین مقرر کیا تھا اور وہ اس عہدے پر بدستور فائز ہیں۔

محمد اشرف صحرائی کے فرزند جنید احمد صحرائی رواں برس 19 مئی کو سری نگر کے کنہ مزار نواح کدل میں ہونے والے ایک مسلح تصادم میں ہلاک کیا گیا تھا۔ وہ حزب المجاہدین کا کمانڈر تھا۔

تیس سالہ جنیدر صحرائی نے کشمیر یونیورسٹی سے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی تھی۔ انہوں نے 24 مارچ 2018 کو حزب المجاہدین میں شمولیت اختیار کی تھی۔

تحریک حریت جموں و کشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی کو پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

جموں وکشمیر پولیس نے 76 سالہ بزرگ صحرائی کو سری نگر کے باغات برزلہ میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا ہے۔

مقامی خبر رساں ایجنسی جی این ایس نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ صحرائی کو اتوار کی علی الصبح قریب ساڑھے پانچ بجے پولیس کی ایک ٹیم نے حراست میں لے لیا۔

پولیس نے کہا ہے کہ علیحدگی پسند رہنما پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا ہے۔

بتادیں کہ پی ایس اے، جس کو نیشنل کانفرنس کے بانی شیخ محمد عبداللہ نے جنگل اسمگلروں کے لئے بنایا تھا، حالانکہ انسانی حقوق کے عالمی نگراں ادارے 'ایمنسٹی انٹرنیشنل' نے ایک 'غیرقانونی قانون' قرار دیا ہے۔

اس قانون کے تحت عدالتی پیشی کے بغیر کسی بھی شخص کو کم از کم تین ماہ تک قید کیا جاسکتا ہے۔ جموں وکشمیر میں اس قانون کا اطلاق حریت پسندوں اور آزادی حامی احتجاجی مظاہرین پر کیا جاتا ہے۔ جن پر اس ایکٹ کا اطلاق کیا جاتا ہے اُن میں سے اکثر کو کشمیر سے باہر جیلوں میں بند کیا جاتا ہے۔

محمد اشرف صحرائی کی گرفتاری ان کے دیرینہ ساتھی سید علی گیلانی کی حریت کانفرنس سے علیحدگی کے محض دو ہفتے بعد عمل میں لائی گئی ہے۔

گیلانی نے 19 مارچ 2018 کو اپنی جگہ اپنے دست راست اشرف صحرائی کو تحریک حریت جموں وکشمیر کا عبوری چیئرمین مقرر کیا تھا اور وہ اس عہدے پر بدستور فائز ہیں۔

محمد اشرف صحرائی کے فرزند جنید احمد صحرائی رواں برس 19 مئی کو سری نگر کے کنہ مزار نواح کدل میں ہونے والے ایک مسلح تصادم میں ہلاک کیا گیا تھا۔ وہ حزب المجاہدین کا کمانڈر تھا۔

تیس سالہ جنیدر صحرائی نے کشمیر یونیورسٹی سے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی تھی۔ انہوں نے 24 مارچ 2018 کو حزب المجاہدین میں شمولیت اختیار کی تھی۔

Last Updated : Jul 12, 2020, 1:13 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.