کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار کے بیان ( سری نگر میں پانچ عسکریت پسند سرگرم ہیں جن کی تلاش جاری ہے) کے ایک روز بعد شہر کے سول لائنز علاقوں بشمول تجارتی مرکز لال چوک میں منگل کو سی آر پی ایف اہلکار نجی گاڑیوں، موٹر سائیکلوں اور عام شہریوں کی تلاشی لیتے ہوئے نظر آئے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق سری نگر کے دوسرے حصوں میں بھی سی آر پی ایف اہلکار گاڑیوں خاص کر دو پہیہ والی گاڑیوں کی تلاشی لے رہے ہیں تاکہ عسکریت پسندوں کے کسی بھی منصوبے کو ناکام بنایا جا سکے۔
بتا دیں کہ سری نگر کے مضافاتی علاقہ کھنموہ میں پیر کو سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان ہوئے ایک مسلح تصادم میں 'البدر' نامی تنظیم سے وابستہ 2 مقامی عسکریت پسند مارے گئے۔
عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے تناظر میں آئی جی پی وجے کمار نے کہا ہے کہ سری نگر میں ابھی بھی پانچ عسکریت پسند سرگرم ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔
شہر کے تجارتی مرکز لال چوک میں منگل کو سی آر پی ایف اہلکار نجی گاڑیوں کی تلاشی لے رہے تھے۔ گاڑیوں کو روکا جا رہا تھا اور ان میں سوار افراد کو آگے جانے سے قبل پوچھ تاچھ کی جاتی تھی اور ان کے شناختی کارڈ بھی چیک کئے جاتے تھے۔
ذرائع کے مطابق دو پہیہ والی گاڑیوں کو بھی روکا جا رہا تھا اور ان پر سوار مسافروں سے پوچھ تاچھ کی جا رہی تھی۔
انہوں نے کہا: 'یہاں ایسا شاذ ونادر ہی دیکھنے کو ملتا ہے کہ سی آر پی ایف اہلکار، مقامی پولیس کے بغیر ہی گاڑیوں کی تلاشی کر رہے ہوں۔ چونکہ کورونا کرفیو نافذ ہے اس وجہ سے بہت کم گاڑیاں سڑکوں پر نظر آ رہی ہیں اور سی آر پی ایف اہلکاروں کو ان کی تلاشی لینے میں کوئی دقت نہیں آ رہی ہے'۔
عینی شاہدین کے مطابق گاڑیوں کی تلاشی لینے کے علاوہ بعض راہگیروں کو بھی روک کر ان کی جامہ تلاشی لی جا رہی تھی۔