کشمیر میں محکمہ اسکول ایجوکیشن نے سرینگر کے مضافات میں قائم نجی اسکول ’’دہلی پبلک اسکول‘‘ کو کورونا وائرس لاک ڈاون کے دوران طلباء سے ٹرانسپورٹ فیس وصول کرنے پر جواب طلب کیا ہے۔
لاک ڈاؤن کے دوران محکمے نے نجی اسکولوں کی جانب سے طلباء سے ٹرانسپورٹ فیس وصول کرنے پر 14 مارچ کو ایک حکم نامہ صادر کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ نجی اسکول انتظامیہ ایسا کرنے سے گریز کرے۔
اسکولوں سے کہا گیا تھا کہ وہ طلبہ سے صرف ماہانہ ٹویشن فیس وصول کر سکتے ہیں۔
تاہم سرینگر کے مہجور نگر سے تعلق رکھنے والے ایک شہری شیخ سرفراز نے محکمہ تعلیم میں شکایت درج کی ہے کہ ’دہلی پبلک سکول‘ نے انکے بچے سے 50 فی صد ٹرانسپورٹ فیس وصول کیا ہے جو حکمنامے کی خلاف ورزی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ سرینگر کے چیف ایجوکیشن افسر کو اس معاملے کی جانچ کرنے کے ہدایت دی گئی جس دوران دہلی پبلک اسکول کے مالک وجے دھر سے صفائی مانگی گئی لیکن وجے دھر نے اس شکایت کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’یہ بے بنیاد ہے۔‘‘
تاہم متعلقہ افسر نے مزید جانچ کے دوران پایا کہ مذکورہ اسکول نے حکمنامے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے طلباء سے ٹرانسپورٹ فیس وصول کیا ہے۔
حکام نے وجے دھر سے جواب طلب کیا ہے اور انہیں متنبہ کیا ہے کہ جواب نہ دینے پر انکے خلاف قانون کارروائی کی جائے گی۔