ETV Bharat / state

عمر عبداللہ پی ایس اے معاملہ، 5 مارچ کو اگلی سماعت ہوگی - عمر عبداللہ کی بہن سارہ عبداللہ پائلٹ

سپریم کورٹ میں آج عمر عبداللہ پر عائد پی ایس اے کو چیلنج کرنے والی عرضی سماعت ہوئی۔

عمر عبداللہ پی ایس اے معاملہ، 5 مارچ کو اگلی سماعت ہوگی
عمر عبداللہ پی ایس اے معاملہ، 5 مارچ کو اگلی سماعت ہوگی
author img

By

Published : Mar 2, 2020, 1:22 PM IST

Updated : Mar 3, 2020, 3:51 AM IST

جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کی بہن سارہ عبداللہ پائلٹ نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی تھی۔

سپریم کورٹ نے سارہ پائلٹ کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے جموں و کشمیر انتظامیہ کو 2 مارچ کو جواب دینے کی ہدایت دی تھی۔

اطلاعات کے مطابق جموں و کشمیر انتظامیہ نے آج سپریم کورٹ میں معاملے کا جواب جمع کیا۔ جواب میں اٹارنی جنرل کے کے ونگوپال نے کہا ہے کہ سارہ عبداللہ نے ہائی کورٹ سے رجوع کیوں نہیں کیا۔

سپریم کورٹ نے اس کی اگلی سماعت 5 مارچ طے کر دی ہے۔

بتا دیں کہ اس سے قبل سارہ پائلٹ نے کہا تھا کہ ' چونکہ یہ ایک حبس کارپس کیس ہے تو امید تھی کہ ہمیں اس معاملے میں جلد ہی راحت مل جائے گی۔ لیکن ہمیں انصاف کے نظام پر مکمل اعتماد ہے'۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کو ختم کرنے سے قبل تین سابق وزرائے اعلیٰ اور درجنوں ہند نواز سیاسی رہنماؤں کو نظر بند کر دیا گیا تھا۔

اگرچہ متعدد رہنما کو رہا کیا گیا تاہم تین سابق وزرائے اعلیٰ، سابق وزیر علی محمد ساگر مسلسل نظر بند ہیں۔

انتظامیہ نے ان کے خلاف پی ایس اے کا اطلاق کیا ہے۔انتظامیہ کی جانب سے پی ایس اے عائد کرنے کے لیے ڈوئیزر بھی جاری کر دئے گئے تھے۔

جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کی بہن سارہ عبداللہ پائلٹ نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی تھی۔

سپریم کورٹ نے سارہ پائلٹ کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے جموں و کشمیر انتظامیہ کو 2 مارچ کو جواب دینے کی ہدایت دی تھی۔

اطلاعات کے مطابق جموں و کشمیر انتظامیہ نے آج سپریم کورٹ میں معاملے کا جواب جمع کیا۔ جواب میں اٹارنی جنرل کے کے ونگوپال نے کہا ہے کہ سارہ عبداللہ نے ہائی کورٹ سے رجوع کیوں نہیں کیا۔

سپریم کورٹ نے اس کی اگلی سماعت 5 مارچ طے کر دی ہے۔

بتا دیں کہ اس سے قبل سارہ پائلٹ نے کہا تھا کہ ' چونکہ یہ ایک حبس کارپس کیس ہے تو امید تھی کہ ہمیں اس معاملے میں جلد ہی راحت مل جائے گی۔ لیکن ہمیں انصاف کے نظام پر مکمل اعتماد ہے'۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کو ختم کرنے سے قبل تین سابق وزرائے اعلیٰ اور درجنوں ہند نواز سیاسی رہنماؤں کو نظر بند کر دیا گیا تھا۔

اگرچہ متعدد رہنما کو رہا کیا گیا تاہم تین سابق وزرائے اعلیٰ، سابق وزیر علی محمد ساگر مسلسل نظر بند ہیں۔

انتظامیہ نے ان کے خلاف پی ایس اے کا اطلاق کیا ہے۔انتظامیہ کی جانب سے پی ایس اے عائد کرنے کے لیے ڈوئیزر بھی جاری کر دئے گئے تھے۔

Last Updated : Mar 3, 2020, 3:51 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.