دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کے روز جموں و کشمیر پولیس کی اس خصوصی درخواست کو خارج کر دیا جس میں پی ڈی پی رہنما وحید الرحمان پرہ کی ضمانت کی درخواست کی منسوخی کو چیلنج کیا گیا تھا۔SC on Waheed Parra
جسٹس سنجے کشن کول اور ابھے ایس اوکا نے جموں و کشمیر پولیس کی خصوصی تفتیشی ایجنسی (ایس آئی اے) کی طرف وحید الرحمان پرہ کی ضمانت کی منسوخی والی درخواست کو مسترد کر دیا۔
سپریم کورٹ کی پینچ نے کہا کہ فریقین کے علمی وکیل کو سننے کے بعد کورٹ ضمانت کی منظوری کے پہلو میں مداخلت نہیں کرنا چاہیں گے لیکن کورٹ یو اے پی اے کیسز کی تشریح کے حوالے سے غیر منقولہ حکم میں آنے والے کسی بھی مشاہدے کو اپنا حق نہیں دے رہے ہیں۔
سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے دیگر وکلاء کے ساتھ وحید الرحمان پارہ کی ضمانت کی درخواست کو منسوخ کرنے کی عدالت سے گزارش کی۔وہیں پی ڈی پی لیڈر کے وکیل شارق جے ریاض نے اس درخواست کی مخالفت کی۔
بتادیں کہ جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے 25 مئی کو پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے لیڈر وحید الرحمان پرہ کی درخواست ضمانت منظور کر لی تھی۔ Waheed Rehman Parra Gets Bail By J&K High Court
واضح رہے کہ 21 مئی کو جموں و کشمیر ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے نوجوان رہنما وحیدالرحمان پرہ کی ضمانت عرضی پر فیصلہ محفوط رکھا تھا۔ بینچ نے 27 اپریل اور 13 مئی کو اس معاملے کی جزوی طور پر سماعت کی جب کہ اس معاملے پر 20 مئی کو دلائل مکمل ہوئے۔جنوبی ضلع پلوامہ سے تعلق رکھنے والے پرہ، محبوبہ مفتی کے قریبی ساتھی ہیں۔ پی ڈی پی کا الزام ہے کہ انہیں معاندانہ کارروائی کے تحت حراست میں لیا گیا۔ پرہ نے دوران حراست ہی ڈی ڈی سی انخابات لڑے جس میں انہیں کامیابی حاصل ہوئی لیکن وہ اپنے حلقہ انتخاب کی نمائندگی نہیں کرسکے۔ پرہ نے ابھی تک ڈی ڈی سی رکن کی حیثیت سے حلف نہیں لیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سنہ 2021 میں این آئی اے کی ایک خصوصی عدالت نے پرہ کی ضمانت کی درخواست کو دو بار مسترد کر دیا تھا اور ان کے خلاف عائد الزامات کو "سنگین اور گھناؤنے نوعیت کا" قرار دیا تھا۔ پی ڈی پی رہنما نے جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کا رخ کیا جب ان کی دوسری ضمانت کی درخواست کو این آئی اے کی خصوصی عدالت نے مسترد کر دیا۔پرہ نے اپنی ضمانت مسترد ہونے کے دو ماہ سے زیادہ بعد ہائی کورٹ سے رجوع کیا، جس کے نتیجے میں 33 دن کی تاخیر ہوئی۔ تاہم عدالت نے پرہ کے وکیل کی طرف سے کی گئی گذارشات پر غور کرنے کے بعد تاخیر کی معافی کی درخواست کی اجازت دی۔
جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پنکج متل نے اس معاملے کے لیے خصوصی ڈویژن بنچ تشکیل دیا۔جسٹس سنجیو کمار اور جسٹس ونود چٹرجی پر مشتمل بنچ نے اپریل میں اس معاملے کی سماعت شروع کی تھی۔ نو تشکیل شدہ بنچ نے 27 اپریل اور 13 مئی کو اس معاملے کی جزوی طور پر سماعت کی۔ 20 مئی کو دلائل مکمل ہوئے اور اس حوالے سے بنچ نے فیصلہ محفوظ رکھا۔
مزید پڑھیں:Waheed Parra Gets Bail: وحیدالرحمان پرہ کی ضمانت منظور
یاد رہے کہ وحید کو 25 نومبر سنہ 2020 میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے وحید پرہ کو عسکریت پسند کمانڈر نوید بابو اور سابق پولیس افسر دویندر سنگھ کو عسکریت پسندوں کی حمایت کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔