جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلی اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے ٹویٹ کیا کہ 'گورنر انتظامیہ کے افسران کے بیانات پر بھروسہ کیا جائے تو ریاست میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ ہو چکا ہے اور اہم رہنماؤں کو نظر بند کیا جا سکتا ہے۔'
انہوں نے مزید لکھا کہ 'ریاست میں انٹرنیٹ خدمات بھی معطل ہوچکی ہیں اور معلوم نہیں ہوتا کہ کس پر بھروسہ کریں اور نا جانے کب کیا ہو جائے۔'