سجاد لون نے اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا ''گریٹر کشمیر، جموں کے سٹاف کو دھمکانا حد درجہ افسوسناک ہے۔ ہم صحافت کی آزادی کے حامی ہیں اور اس دھمکی کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم گریٹر کشمیر کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں''۔
واضح رہے کہ اتوار کو گریٹر کشمیر کے جموں بیورو کو نامعلوم نمبر سے کئی دھمکی آمیز فون آئے جن میں فون کرنے والے نے دھمکی دی کہ وہ گریٹر کشمیر کے جملہ اسٹاف کو جان سے مار ڈالے گا۔
فون کرنے والے نے کہا کہ وہ جموں اور سرینگر میں قائم گریٹر کشمیر کے دفتروں کے اندر داخل ہوکر جملہ اسٹاف کو گولیوں سے مار ڈالے گا۔
ادارے نے اس سلسلے میں گاندھی نگر جموں کے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے، جہاں ایک دن میں دھمکی دینے والے شخص کی شناخت کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔